تاریخ شائع کریں2018 22 January گھنٹہ 10:43
خبر کا کوڈ : 307146

پنجاب یونیورسٹی میں تصادم/ الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں آگ لگا دی گئی

مشتعل طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ کے باہر کھڑی کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور 5 موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا
پنجاب یونیورسٹی میں پختون بلوچ طلبہ یونین اور اسلامی جمعیت طلبہ کے درمیان تصادم کے بعد مشتعل طلبہ نے الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ کر کے آگ لگا دی
پنجاب یونیورسٹی میں تصادم/ الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں آگ لگا دی گئی
پنجاب یونیورسٹی میں پختون بلوچ طلبہ یونین اور اسلامی جمعیت طلبہ کے درمیان تصادم کے بعد مشتعل طلبہ نے الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ کر کے آگ لگا دی۔

لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے انجینئرنگ گراؤنڈ میں آج اسلامی جمعیت طلبہ کا پائینیر فیسٹیول ہونا تھا جس پر پختون بلوچ طلبہ یونین نے دھاوا بول دیا۔ پختون بلوچ طلبہ یونین نے تقریبا صبح 4:45 پر تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کالج آف الیکٹریکل انجینئرنگ پر حملہ کرکے ایک کمرے کو آگ لگادی۔ مشتعل طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ کے باہر کھڑی کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے اور 5 موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں تنظیموں کے مشتعل طلبا کو منتشر کردیا جب کہ اب بھی یونیورسٹی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور حالات کشیدہ ہیں۔ میڈیا سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو پنجاب یونیورسٹی میں داخلے سے روک دیا گیا ہے اور الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں کلاسز کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ آدھی رات کو ہوسٹل نمبر 1 کے باہر بھی دونوں تنظیموں کے اراکین کے مابین جھگڑا ہوا تھا اور پولیس کے پہنچنے پر دونوں طلبا تنظیموں کے اراکین فرار ہو گئے تھے۔

ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا ذاکر صبح 5 بجے موقع پر پہنچے اور انتظامیہ نے حالات پر قابو پایا۔ ڈاکٹر ذکریا نے واقعے میں ملوث شرپسند طلبا کو فوری طور پر شناخت کرکے کارروائی کا حکم دے دیا۔ طلبہ کی جانب سے شعبے میں لگائی گئی آگ سے ایک کمرے کو جزوی نقصان پہنچا اور موقع پر موجود عملے اور فائر بریگیڈ نے فوری طور پر آگ بجھائی۔

یونیورسٹی ترجمان کے مطابق انتظامیہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنائے گی اور کسی قسم کی غنڈہ گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وائس چانسلرڈاکٹر ذکریا ذاکر نے یونورسٹی میں ماحول کر پرامن رکھنے کے لئے اساتذہ اور انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی 21 مارچ کو انہی دونوں تنظیموں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcay0nei49nw61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ