تاریخ شائع کریں2018 22 January گھنٹہ 11:57
خبر کا کوڈ : 307186

دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر مدارس کو تسلیم کیا جائے

وفاق المدارس کا امتحانی بورڈ الگ قائم کیا جائے اور ثانویہ عامہ اور ثانویہ خاصہ کے امتحانات بورڈ لیول پر کرائے جائیں
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر اسلامی مدارس کو طب کے مختلف شعبہ جات کی طرز پر تسلیم کیا جائے
دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر مدارس کو تسلیم کیا جائے
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ نے مطالبہ کیا ہے کہ دینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر اسلامی مدارس کو تسلیم کیا جائے۔

علامہ سید عاجد علی نقوی نے کہا کہ ینی تعلیم کو سرکاری حیثیت دے کر اسلامی مدارس کو طب کے مختلف شعبہ جات کی طرز پر تسلیم کیا جائے، کیونکہ دینی درسگاہوں نے ملک میں تعلیمی کمی کو پورا کرکے شرح خواندگی میں اضافہ کیا ہے اور آبادی کے ایک بڑے حصے کو تعلیم و شعور کے زیور سے آراستہ کرکے ملک کی خدمت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جدید تقاضوں کے پیش نظر مدارس میں نظام تعلیم کو اپ گریڈ کیا جانا ضروری ہے، دینی درس گاہوں کو خود مختاری کیساتھ ساتھ دیگر تعلیمی مراکز کی طرح مراعات دی جائیں اور باقاعدہ نظام تعلیم تسلیم کرتے ہوئے الگ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اگر یہ اقدام نہیں کیا جاتا تو پھر موجودہ یونیورسٹیز میں شمولیت کیساتھ الشہادة العالیہ اور العالمیہ کے امتحانات، اسناد اور دیگر امور کو یونیوسٹیز سے ملحق کیا جائے اور اِن کے امتحانات یونیورسٹیز کے زیر انتظام کرائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر وفاق المدارس کا امتحانی بورڈ الگ قائم کیا جائے اور ثانویہ عامہ اور ثانویہ خاصہ کے امتحانات بورڈ لیول پر کرائے جائیں۔ مدارس کے نصاب کو باقاعدہ نظام تعلیم کا حصہ بناکر مستقل حیثیت دی جائے۔
https://taghribnews.com/vdcevf8xpjh87zi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ