تاریخ شائع کریں2018 21 May گھنٹہ 02:01
خبر کا کوڈ : 332024

روس کی جانب سے دنیا کے پہلے تیرتے ہوئے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی رونمائی

دنیا کا پہلا تیرتا ہوا نیوکلیئر پاور اسٹیشن 21 ہزار ٹن وزنی کشتی پر روس کے شمال مشرقی ساحل چوکوٹکا پر اگلے سال دستیاب ہوگا
گزشتہ روز روس کے شمالی شہر مرمینسک میں ایک شاندار تقریب کے دوران ہوئی جہاں سائبیریا روانگی سے قبل اس میں نیوکلیئر فیول ڈالا جائے گا
روس کی جانب سے دنیا کے پہلے تیرتے ہوئے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی رونمائی
ماسکو: دنیا کا پہلا تیرتا ہوا نیوکلیئر پاور اسٹیشن 21 ہزار ٹن وزنی کشتی پر روس کے شمال مشرقی ساحل چوکوٹکا پر اگلے سال دستیاب ہوگا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے پہلے تیرتے ہوئے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی رونمائی گزشتہ روز روس کے شمالی شہر مرمینسک میں ایک شاندار تقریب کے دوران ہوئی جہاں سائبیریا روانگی سے قبل اس میں نیوکلیئر فیول ڈالا جائے گا۔ نیو کلیئر پاور اسٹیشن ایک کشتی میں تیار کیا گیا ہے۔ 21 ہزار ٹن وزنی یہ کشتی 475 فٹ طویل اور 38 فٹ چوڑی ہے جس میں دو ری ایکٹر موجود ہیں۔

سمندر کے ساحل پر تیرتا ہوا یہ پاور اسٹیشن 2 لاکھ شہریوں کے لیے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے 50 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو روکا جا سکے گا۔ روس شمالی علاقے میں تیل نکالنے کے لیے مزید پروجیکٹس کا آغاز کررہا ہے جہاں اس پاور اسٹیشن کو آئل نکالنے کے لیے کھدائی کے دوران کاموں کو جاری رکھنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے دوبارہ صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد ساحلی علاقوں سے آئل نکالنے کے کئی پروجیکٹس کی منظوری دے دی ہے جس پر عمل درآمد کرنے کے لیے کشتی پر پاور اسٹیشن تیار کیا گیا ہے تاکہ تیل نکالنے کے دوران کام تعطل کا شکار نہ ہو۔
https://taghribnews.com/vdcdxx0soyt0sz6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ