تاریخ شائع کریں2018 21 May گھنٹہ 02:12
خبر کا کوڈ : 332025

اسپین میں خاتون مسلمان کونسلر نے مسجد تعمیر کے حق میں قرار داد منظور کروالی

پارتیدو پاپولر بادالونا کے اسلام مخالف کے خلاف باقاعدہ مہم شروع کر رکھی تھی
ا سپین میں چونکہ الیکشن سیزن شروع ہو چکا ہے اور نشانہ ایک بار پھر مسلمان بنیں گے ، اسلام اور تارکین وطن مخالف لوگ اس’ ایشو‘ پر اپنی الیکشن مہم چلائیں گے
اسپین میں خاتون مسلمان کونسلر نے مسجد تعمیر کے حق میں قرار داد منظور کروالی
نواحی علاقے بادالونا میں دعوت اسلامی کے زیر اہتمام نئی مسجد کی تعمیر روکنے کے لئے بادالونا کے سابق میئر اور ہسپانوی سیاسی پارٹی پاپولر کے رہنما’ البیول ‘کی جاری مہم کی مخالفت اور مسجد کی تعمیر کے حق میںہسپانوی سیاسی پارٹی’ اسکیرا ریپبلیکانا ‘ کے ڈپٹی مئیر اوریل یادو‘ بادالونا کی مئیر دلوریس سباتیر اور مسلمان کونسلر فاطمہ طالب نے قرار داد منظور کروا لی ہے۔

پارتیدو پاپولر بادالونا کے اسلام مخالف امیدوار البیول نے دعوت اسلامی کی جانب سے بادالونا میںتعمیر کی جانے والی مسجد کے خلاف باقاعدہ مہم شروع کر رکھی تھی، جس کے تحت وہ ہر گھر میں مسجد کی تعمیر کے خلاف پمفلٹ تقسیم کروا رہا تھا۔

اسپین میں چونکہ الیکشن سیزن شروع ہو چکا ہے اور نشانہ ایک بار پھر مسلمان بنیں گے ، اسلام اور تارکین وطن مخالف لوگ اس’ ایشو‘ پر اپنی الیکشن مہم چلائیں گے لیکن تمام مسلمان اور تارکین وطن نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اسلام دشمن اور مساجد کی تعمیر روکنے والے کو ووٹ نہیں دیں گے ۔

اسپین میں مقیم امیگرانٹس نے سیاسی پارٹی ’ اسکیرا ریپبلیکانہ‘ کا شکریہ ادا کیا ہے جو انسانی حقوق کی پاسداری کرنے والی سیاسی جماعت ہے ۔

ووٹرز نے دائیں بازو کی سیاسی جماعت سیوتادانس اور پاپولر پارٹی پر شدید تنقید کی ہے جو تارکین وطن کو علاج کی سہولتوں کے ساتھ ساتھ ہمیشہ ان کے حقوق کی حق تلفی کر کے سرمایہ دارانہ قوتوں کو مزید طاقت دیتی ہیں ۔

اسکیرا ریپبلکانا کا کہنا ہے کہ یورپ محبت کرنیوالوں کی سرزمین ہے اور یہاں سب کوبرابر کے حقوق حاصل ہیں اور مسلمانوں کے حقوق کو کبھی دبایا نہیںجاسکتا ہے ۔

کتلان پارلیمنٹ میں مسلمان پارلیمینٹیرین نجاد(اسکیرا ریپبلیکانہ )کو ان کی پارٹی کے تمام پارلیمینٹیرینز کی طرف سے رمضان کی مبارکباد کے پیغامات موصول ہوئے ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ البیول کے اسلام و مسجد مخالف پروپیگنڈے پر شدید تنقیدکے پیغامات سے سوشل میڈیا بھرا پڑا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ کچھ مسلمان بھی اس نئی مسجد کی تعمیر کے حق میں نہیں ہیں ۔
https://taghribnews.com/vdceww8xnjh8x7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ