تہران میں مقیم یمنی شہریوں نے سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے یمن پر آل سعود کی جارحیت کی مذمت کی-
تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں صنعا میں نماز جمعہ پر ہونے والے وحشیانہ حملے کے زخمی افراد نے بھی شرکت کی- واضح رہے جارح سعودی طیاروں نے صنعا میں نماز جمعہ کے ایک اجتماع پر بمباری کی تھی جس میں دسیوں افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے- مظاہرین نے امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے خلاف نعرے لگائے- مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈز موجود تھے جن پر امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے- مظاہرین نے آل سعود کے بادشاہ کی تصویریں نذر آتش کیں اور انہیں پیروں تلے روندا- مظاہرین میں بڑی تعداد، ان طلباء کی تھی جو ایران کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں- بعض مظاہرین نے ہمارے نمائںدوں سے گفتگو کرتے ہوئے آل سعود کو صیہونی حکومت اور امریکہ کا آلہ کار قراردیا- مظاہرین نے تاکید کی کہ یمن کی قوم، اپنے ملک کی حفاظت کے لئے جارحین کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی- مظاہرین نے اسلامی ملکوں کےخلاف سعودی عرب کی تشدد آمیز اور جارحانہ پالیسیوں اور یمن پر اس کے حملوں کی مذمت کی- تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک افراد نے ایک قرارداد بھی منظور کی- مظاہرین نے ہیہات منا الذلۃ کے نعرے بھی لگائے- سعودی عرب اور اسکے پٹھو ممالک، چھے دنوں سے یمن کے نہتے عوام پر وحشیانہ حملے کررہے ہیں-