سمنتھا پاور نے نيو يارک ميں صحافيوں كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے مزيد كہا كہ ايران اور گروپ 5+1 كے مشتركہ جوہری معاہدے پر عملدرآمد ہمارے لئے اہميت كا حامل ہے اور ٹرمپ انتظاميہ بھی اس كو طے شدہ روڈمپ كے تحت آگے لے جائے.
انہوں نے بتايا كہ ايران جوہری معاہدہ كے ذريعہ ہم نے ايران كو مذاكرات كے ميز پر لائے اور ايران كے جوہری مسئلے كو گفتگو كے ذريعہ حل كيا.
ايران اور امريكہ كے درميان رابطوں پر زور ديتے ہوئے خاتون امريكی مندوب نے كہا كہ ہمارا اور ايران كے درمياں سفارتی روابط تو نھيں مگر ہنگامی صورت حال ميں دونوں ملكوں كے درميان ايک ايسا چينل ہونا چاہئيے جس كے ذريعے سے معاملات كو خوش اسلوبی كے ساتھ حل كيا جاسكے.
خيال رہے كہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم كے دوران ايران كے ساتھ جوہری معاہدے كے خاتمے كا عنديہ ديا تھا اور اس پر دوبارہ مذاكرات كا مطالبہ كيا تھا تاہم انھوں نے واضح نہيں كيا تھا كہ ايسا كيسے ہوگا.