QR codeQR code

کراچی میں امن و امان کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے اہم اجلاس

پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور امن دشمنوں کے خلاف پوری شدت کے ساتھ کریک ڈاون کا آغاز کیا جائے،وزیر دا

25 Jul 2017 گھنٹہ 17:51

پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور امن دشمنوں کے خلاف پوری شدت کے ساتھ کریک ڈاون کا آغاز کیا جائے،وزیر داخلہ


لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کی زیر صدارت  کراچی میں امن و امان کی تازہ ترین صورت حال کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، اے آئی جی ٹریفک، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایس ایس پی ملیر، ڈی آئی جی ایسٹ سمیت اعلی افسران نے شرکت کی۔
 
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ شہر میں ہونے والے دہشت گردی کے پے درپے واقعات کو فوری طور پر روکا جائے اور عوام کی جان و مال کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ وزیر داخلہ سندھ نے دہشت گردوں کے ساتھ کسی بھی طرح کی رعایت نہ برتنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں کی  آئے روز شہادت لمحہ فکریہ ہے اور عوام کے محافظوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
 
گذشتہ روز کراچی کے علاقے ابولحسن اصفہانی روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں دو ٹریفک پولیس اہلکار  محمد خان اور کامران شدید زخمی ہوگئے تھے، جنھیں فوری طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کیا، تاہم سر پر گولی لگنے سے محمد خان شہید ہوگئے تھے، دہشت گرد واقعہ کے بعد دونوں پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
 
اجلاس کے دوران وزیر داخلہ سندھ نے تمام پولیس اہلکاروں کی ترتیب وار اسلحہ ٹریننگ اور ریفریشر کورسز کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پولیس، سی ٹی ڈی سمیت تمام رینج کے جوانوں کو مرحلہ وار جدید ٹریننگ اور شوٹنگ پریکٹس کروائی جائے اور جدید اسلحے اور دفاعی آلات سے بھی لیس کیا جائے۔
 
سہیل انور خان سیال کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف گزشتہ شب کئے جانے والے آپریشن کی ستائش کی گئی اور کہا گیا کہ پٹرولنگ پر مامور پولیس موبائلوں کے ساتھ فوری ایکشن کے لئے موٹر سائیکلوں پر بھی پولیس اہلکار موجود ہونا چاہئیں۔
 
دہشت گردوں کے تعاقب میں پولیس نے گذشتہ شب شہر میں جگہ جگہ چھاپے مارے اور کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔ ایس ایس پی ملیر راو انوار کے مطابق رات گئے سچل میں پولیس مقابلے کے دوران چار دہشت گرد مارے گئے، دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور دستی بم برآمد  ہوئے، ایس ایس پی راو انوار کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم القاعدہ سے ہے، دہشت گرد ملا اکبر کمانڈو القاعدہ کراچی کا امیر تھا۔
 
وزیر داخلہ سندھ نے خاص ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ڈیوٹی پر مامور ٹریفک اہلکاروں کو ہر صورت علاقہ پولیس کی مدد و مشاورت پر عمل کرنا چاہئے اور دوران ڈیوٹی ایس و پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
 
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ دوسرے صوبوں کےمقابلے میں حکومت سندھ پولیس اور سیکورٹی اداروں کے لئے بجٹ کا بڑا حصہ مخصوص کرتی ہے لہذا بہترین اور فوری نتائج کا حصول جلد از جلد ممکن ہونا چاہئے۔
 
سہیل انور خان سیال نے اس موقع پر سندھ پولیس کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بہادر و جاں نثار پولیس افسران نے اپنی جانوں کے نذرانے دے کر شہادت کی نئی تاریخ رقم کی ہے اور سندھ حکومت شہدا کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔
 
رواں سال کراچی میں اب تک تیرہ پولیس اہلکار دہشت گرودں کا نشانہ بنے، شہید ہونے والے تیرہ اہلکاروں میں چار افسران اور ایک سی ٹی ڈی کا اہلکار بھی شامل ہے۔
 
وزیر داخلہ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو خصوصی ہدایت دیتے ہوئےکہا کہ پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور امن دشمنوں کے خلاف پوری شدت کے ساتھ کریک ڈاون کا آغاز کیا جائے۔
 
وزیر داخلہ سندھ نے ہر تھانے کی مستقل بنیادوں پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ عوام کو سہولت اور آسانی پہنچانے کے لئے تمام تر اقدامات بروئے کار لائے جائیں اور شر انگیزوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ سہیل انور خان سیال نے سیکیورٹی پلان پر عمل درآمد  یقینی بنانے کے ساتھ ممکنہ حساس علاقوں میں پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ انتہائی محتاط اور الرٹ رہتے ہوئے کرنے کی ہدایت کی۔


خبر کا کوڈ: 276717

خبر کا ایڈریس :
https://www.taghribnews.com/ur/news/276717/کراچی-میں-امن-امان-کی-تازہ-ترین-صورت-حال-کے-حوالے-سے-اہم-اجلاس

تقريب خبررسان ايجنسی (TNA)
  https://www.taghribnews.com