تاریخ شائع کریں2021 5 March گھنٹہ 16:58
خبر کا کوڈ : 495383

بھارتی وزیر خارجہ کا دورہ بنگلہ دیش

بین الاقوامی پانیوں میں کشتی میں پھنسے 81 روہنگیا مہاجرین کی تقدیر حل کرنے کی کوششوں کے درمیان بھارت کے وزیر خارجہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل بنگلہ دیش پہنچ گئے
بھارتی وزیر خارجہ کا دورہ بنگلہ دیش
بین الاقوامی پانیوں میں کشتی میں پھنسے 81 روہنگیا مہاجرین کی تقدیر حل کرنے کی کوششوں کے درمیان بھارت کے وزیر خارجہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل بنگلہ دیش پہنچ گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں دو بھارتی عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر خارجہ سبرامنیم جیشنکر اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب سے پانی کی تقسیم، تجارت اور سرحدی امور پر بات چیت کریں گے۔

وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'یقینا روہنگیا پناہ گزینوں کا مسئلہ بھارت وزیر کے ایک روزہ دورے کے دوران سامنے آئے گا تاہم مرکزی ایجنڈا وزیر اعظم نریندر مودی کے طے شدہ دورے کے آس پاس ہی رہے گا'۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی کوسٹ گارڈز نے بدھ مذہب کے اکثریتی ملک میانمار کے 10 لاکھ سے زائد روہنگیا پناہ گزینوں کے گھر بنگلہ دیش سے آنے والے 81 روہنگیا مسلمانوں کو بچایا تھا جن کی کشتی دو ہفتوں سے بحر احمر میں گھوم رہی تھی۔

پانی کی کمی سے کشتی میں سوار آٹھ افراد پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔
ان پناہ گزینوں کی قسمت ابھی تک واضح نہیں ہے کیوں کہ اب تک بھارت نے اپنی سرزمین میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی ہے اور بھارت چاہتا ہے کہ بنگلہ دیش انہیں واپس لے۔

تاہم بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبد المومن نے گزشتہ ہفتے رائٹرز کو بتایا تھا کہ ان کی حکومت توقع کرتی ہے کہ وہ روہنگیا کے اصل ملک میانمار یا قریب ترین ملک بھارت ان 81 زندہ بچ جانے والوں کو قبول کرے۔

واضح رہے کہ 2017 میں میانمار کی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد لاکھوں روہنگیا اپنے وطن سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔

میانمار نے نسل کشی کے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ فوج باغیوں کو روکنے کی ایک جائز مہم کا مقابلہ کررہی ہے۔
امدادی ایجنسیاں مطالبہ کررہی ہیں کہ حکومتیں 81 زندہ بچ جانے والے افراد کو ادھر سے ادھر بھیجنا بند کرے۔

بھارت نے حالیہ ہفتوں میں بنگلہ دیش کو کورونا ویکسین کی 20 لاکھ خوراک فراہم کی ہے اور اس خیر سگالی کو وہ مہاجرین کو قبول کرنے کے لیے ڈھاکا پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں مہینے کے اختتام پر بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر مودی ڈھاکا کا دورہ کر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcbwsbafrhb9fp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ