تاریخ شائع کریں2021 7 March گھنٹہ 14:45
خبر کا کوڈ : 495661

اسرائیل کے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے

اسلامی جمہوریہ ایران نے خلیج عمان میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملے سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے دعوے کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دنیا کو اسرائیل کے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج کی بابت خـبردار کیا ہے
اسرائیل کے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے
اسلامی جمہوریہ ایران نے خلیج عمان میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملے سے متعلق غاصب صیہونی حکومت کے دعوے کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دنیا کو اسرائیل کے کسی بھی اقدام کے سنگین نتائج کی بابت خـبردار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کی چیئرمین کے نام لکھے گئے ایک  خط میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اسرائیل کے اس الزام کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے جس میں ایران کو خلیج عمان میں اسرائیلی بحری جہاز پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے واضح کیا کہ اس حملے کے طریقہ کار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ان لوگوں کا کھیل ہے جو خطے میں اپنے شرپسندانہ اور ناجائز مقاصد کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران پر الزام تراشی کا مقصد خود کو مظلوم ظاہر کرنے اور خطے میں اسرائیل کے مظالم سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔

یہ بات بعید از قیاس نہیں کیونکہ غاصب صیہونی حکومت اس وقت شدید بحرانی صورتحال میں مبتلا ہے۔ لہذا یہ امکان پایا جاتا ہے کہ صیہونی حکومت نے  خود ہی اپنے بحری جہاز میں دھماکے کا ڈرامہ رچایا ہے تاکہ ایران پر الزام تراشی کا بہانا ہاتھ آسکے۔ اسرائیل کا تو مقصد ہی خطے میں بحران پیدا کرتے رہنا ہے لہذا  بحری جہاز میں دھماکے کا ڈرامہ بھی اسی لیے رچایا گیا ہے۔ اسرائیل کا یہ ڈرامہ دو لحاظ سے قابل غور ہے۔

پہلی  بات تو وہی ہے جس کی جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے بھی اشارہ کیا ہے کہ ایران پر الزام تراشی کرکے خود کو مظلوم ظاہر کرنا اور خطے میں اپنے جرائم سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانا  ہے۔

ایران کے مستقل مندوب نے اپنے خط میں واضح کردیا ہے کہ دنیا حقائق کو سمجھے اور اسرائیل کو اس کی عسکری مہم جوئی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے، اسے بتائے  کہ حساب کتاب کی غلطی کی بنیاد پر کیے جانے والے کسی بھی اقدام کے نتائج کی ذمہ داری خود اس پر عائد ہوگی۔

دوسری بات یہ ہے کہ ایسے حالات میں کہ جب استقامتی محاذ نے مختلف میدانوں میں عظیم کامیابیاں حاصل کرلی ہیں اور ایک جانب شام  و عراق میں، مغربی صیہونی اور عربی مثلث کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی کمر توڑ دی ہے اور دوسری جانب یمن کے محاذ پر سعودی اتحاد کے خلاف یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے زبردست پیشقدمی کرکے دشمن کو اچنبھے میں ڈال دیا ہے  صیہونی حکومت کے بحری جہاز پر حملے کا ڈرامہ رچانے اور اس کا الزام ایران پر لگانے کا مقصد، خلیج فارس میں کشیدگی اور تناؤ پیدا کرنے کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcaimny649noi1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ