تاریخ شائع کریں2021 16 April گھنٹہ 22:32
خبر کا کوڈ : 500216

ایران،اتحاد و وحدت اور مزاحمت کا بنیادی محور

حجت الاسلام شہریاری نے بتایا کہ تمام مسلمانوں پر ضروری ہے کہ وہ مزاحمتی محور، تمام تحریکوں اور جماعتوں کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑے رہے اور شیعہ سنی فسادات کی منصوبہ بندیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے متحد ہو جائیں۔
ایران،اتحاد و وحدت اور مزاحمت کا بنیادی محور
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین حمید شہریاری نے عراقی سابق وزیر اعظم اور اسلامی جماعت کے رہنما نوری مالکی سے ملاقات میں ، مجمع جہانی کے اہم اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کے مابین اتحاد و وحدت کو فروغ دینے کے لئے، ہم نے پانچ اہم نکات تیار کیے ہیں۔

مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے اسلامی ممالک کے مابین اتحاد و وحدت کیلئے بنائی جانے والی انجمن کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مختلف گروہوں کے ساتھ تعامل، بات چیت اور تبادلہ خیال،تقریب مذاہب اسلامی کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امت اسلامیہ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عزت و وقار کا خیال رکھنا ہمارے اوپر ایک امانت ہے اور تمام مسلمانوں پر ضروری ہے کہ وہ اتحاد و وحدت کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے انتہا پسندوں کی مخالفت میں قیام کریں۔

حجت الاسلام شہریاری نے بتایا کہ تمام مسلمانوں پر ضروری ہے کہ وہ مزاحمتی محور، تمام تحریکوں اور جماعتوں کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑے رہے اور شیعہ سنی فسادات کی منصوبہ بندیوں کا قلع قمع کرنے کیلئے متحد ہو جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک کے رہنماؤں سمیت مسلمانوں اور سیاستدانوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ دشمن ہمارے بحرانوں کو حل کرنے کے منتظر نہیں ہیں بلکہ وہ ہر ممکن اقدامات،ان بحرانوں میں اضافے کیلئے اٹھائیں گے۔
 
اس ملاقات میں ، عراقی سابق وزیر اعظم اور اسلامی جماعت کے رہنما نوری مالکی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ استکبار جہاں اسلامی ممالک کے مابین تفرقہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ،کہا کہ عراق کا اسرائیلی اور امریکی محور کے ساتھ مسئلہ، ایک سیاسی،استکباری اور استعماری مسئلہ ہے کہ جس نے عراق کی حاکمیت اور خودمختاری کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔

نوری مالکی نے 2013ء میں عراق پر امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو مسلط کرنے کو عراق کی حاکمیت اور خودمختاری کے خلاف سازش قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب خطے میں مکمل طور پر خود کو مذہبی، سیاسی، سیکورٹی اور مالی رہنما کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کررہا ہے، جبکہ ایران علاقے میں اتحاد اور مزاحمت کا بنیادی محور ہے، سعودی عرب کو اس مسئلے نے خوفزدہ کردیا ہے۔

نوری مالکی نے کہا کہ اسلامی ممالک کے مابین جنگ کو ہوا دینا دشمنوں کے مقاصد ہیں اور عراق تشیع کی عزت اور مضبوط قلعہ ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdfz0k9yt0zx6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ