تاریخ شائع کریں2021 14 September گھنٹہ 20:46
خبر کا کوڈ : 518867

افغانستان میں عورتوں اور مردوں کے ایک ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد

طالبان قیادت کے قریبی سمجھے جانے والے ایک رہنما وحید اللہ ہاشمی نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی دباؤ کے باجود طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کےسلسلے میں اسلامی شرعی قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
افغانستان میں عورتوں اور مردوں کے ایک ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد
افغان طالبان نے ملک بھر میں عورتوں اور مردوں کے ایک ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

طالبان قیادت کے قریبی سمجھے جانے والے ایک رہنما وحید اللہ ہاشمی نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی دباؤ کے باجود طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کےسلسلے میں اسلامی شرعی قوانین پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ خواتین دفاتر، بینکوں اور میڈیا و غیرہ میں کام نہیں کرسکیں گے۔

وحید اللہ ہاشمی نے کہا کہ ہم نے چالیس سال تک افغانستان میں شریعت کے نفاذ کے لیے جنگ کی ہے اور شریعت عورتوں اور مردوں کو ایک ساتھ کام کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ عورتیں میڈیکل اور تعلیم جیسے شعبوں میں کام کرسکیں گی کیونکہ ان شعبوں میں ان کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں، مکتب خانوں اور یونیورسٹیوں میں خواتین اور مردوں کے شعبوں کو ایک دوسرے سے الگ کردیا جائے گا۔
https://taghribnews.com/vdcepv8nfjh8zvi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ