تاریخ شائع کریں2017 9 August گھنٹہ 15:08
خبر کا کوڈ : 278815

بشار الاسد، کا رہنا ضروری ہے، :عادل الجبیر

سعودی عرب کی گرفت شام کے معاملات پر کمزور ہوچکی ہے۔
بشار الاسد، کا رہنا ضروری ہے، :عادل الجبیر
29اپریل 2015ء کو عادل الجبیر سعودی وزیر خارجہ کے منصب پر فائز ہوئے اس سے قبل الجبیر 8 سال سے زائد عرصہ تک امریکہ میں بطور سعودی سفیر تعنیات رہ چکے ہیں۔

وزیر خارجہ کی حیثیت سے عادل الجبیر کا کوئی دن ایسا نہیں گزرا جس میں انہوں نے یہ نہ کہا ہو کہ بشار الاسد کو جانا ہوگا اور بشار الاسد کی موجودگی سے شامی مسئلے کا حل ممکن نہیں۔

صدر اسد کے جانے کی باتیں عادل الجبیر کسی بھی سعودی شہزادے سے زیادہ کیا کرتے ہیں، مگر اب عادل الجبیر نے اچانک صدر اسد کی رخصتی کا واویلا کرنا چھوڑ دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ الجبیر نے چند روز قبل نام نہاد شامی اپوزیشن سے کہا کہ بشار الاسد اقتدار چھوڑ کر نہیں جائیں گے بلکہ ان کا رہنا ضروری ہے۔

اپنے اس بیان میں الجبیر کا مزید کہنا تھا کہ شامی اپوزیشن کو بھی چاہئیے کہ وہ بشار الاسد کو بطور صدر تسلیم کرنے وگرنہ شامی معاملے کے حل میں انہیں (اپوزیشن) شامل نہیں کیا جائیگا۔ عادل الجبیر کی اس سیاسی کروٹ سے ثابت ہو رہا ہے کہ شامی معاملات بشار الاسد، شامی حکومت اور شام کی جانباز فوج کے کنٹرول میں ہیں اور سعودی عرب کی گرفت شام کے معاملات پر کمزور ہوچکی ہے۔

عادل الجبیر کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے گویا سعودی عرب شام میں اپنی ہار تسلیم کر رہا ہے اور اب اُس کے پاس بشار الاسد کو قبول کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ سعودی عرب کی بشار الاسد کے حوالے سے مؤقف میں تبدیلی خوش آئندہ ہونے کے ساتھ دکھ کا باعث بھی ہے کیونکہ سعودی عرب نے بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے شام کو 6 سال قبل جنگ اور تباہی کی وادی میں دھکیل دیا اور شام میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی اور مدد کی، جس کی وجہ سے ہزاروں شامی باشندے مارے گئے اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔

آخر اس انسانی المیے کا ذمہ دار کون ہوگا؟سعودی عرب شام میں 6 سال سے بھی زائد عرصے سے جاری جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور عین ممکن ہے کہ کچھ عرصے بعد عادل الجبیر پھر سے اپنی کسی پریس کانفرنس میں یہ کہتے ہوئے دکھائی دیں کہ حوثیوں کے بغیر یمنی معاملات کا حل ممکن نہیں اور ان کا اقتدار میں رہنا ضروری ہے ۔مگر اُن معصوم لوگوں کا کیا قصور جو سعودی عرب کی بے جا ریاست طلبی میں آکر مر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdca6anum49n0a1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ