تاریخ شائع کریں2017 18 September گھنٹہ 12:50
خبر کا کوڈ : 284331

ہمیں وحدت کی ضرورت ہے: آیت اللہ اراکی

ہمیں بہت سی سیاسی مشکلات درپیش ہیں اور ہم تمام دانشور افراد سے اس کے حل کے لئے مدد کے طلبگار ہیں
ہمارا اسلحہ ہمارا دین ہے، ہماری ثقافت، علم، شوکت اور عظمت ہماری امت کے علاج میں ایک قدم ہے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے تاکہ ہم متحد ہوجائیں
ہمیں وحدت کی ضرورت ہے: آیت اللہ اراکی
تیونس  میں“ وحدت کاامکان اور اسکے چیلنجز”  کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے  سیکریٹری جنرل اور تیونس کے دینی،سیاسی، سماجی اور اسکالر حضرات نے شرکت کی۔ 
  
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ محسن اراکی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم اسلامی اتحاد کہتے ہیں یا ایک امت کہتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ ایک رہبر کی رہبری میں ہیں اور ہم سب ایک ہی کی پیروی کرنے والے ہیں اسکی اطاعت کرنے والے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ صرف نعرہ نہیں ہے بلکہ ایک حقیقت اور ایک ارادہ ہے کہ جو ایک خاص منطق سے منسلک ہے، ہماری مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کہ جو ایک حقیقی شخصیت کے حامل ہیں ہیں جن سے ہم پیوستہ ہیں ہم سب انکی پیروی کرتے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ، ہماراحالیہ معاشرہ غفلت اور جہالت سے اٹا ہوا ہے، یہ بم کی مانند پھٹے گا، یہ بم کہاں سے خریدا گیا ہے؟ کس نے اس پر پیسہ لگایاہے؟ بیگانوں نے ہماری دولت سے ہمارے قتل کا سامان مہیا کیا ہے، ہماری امت لاکھوں ڈالر اسلحہ کی خریداری پر خرچ کر رہی ہے، یہ سب کس لئے ہے؟ اپنے ہی افراد کو قتل کرنے کے لئے؟۔

انھوں نے مزید کہاکہ، ہمارا اسلحہ ہمارا دین ہے، ہماری ثقافت، علم، شوکت اور عظمت ہماری امت کے علاج میں ایک قدم ہے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے تاکہ ہم متحد ہوجائیں، آپ دیکھیں، یورپ کا ایک جغرافیا ہے ایک کرنسی ہے مشترک قوانین ہیں ایک ہی سیاسی نظام ہے انھوں نے دوسروں کے مقابلے میں اسکو محفوظ کررکھا ہے، ہمیں کس نے جداکیا ہے؟ دنیا کی سب سے بڑی دولت تو مسلمانوں کے پاس ہے، ہم دنیا کا مرکز ہیں، سمندری راستے ہمارے پاس ہیں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ہے ہم دنیا میں سب سے کمزور ہیں اور اس کی صرف ایک ہی وجہ ہے کہ ہم میں اتحاد نہیں ہے۔

انھوں نےکہا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ اسلامی جمہوری ایران نے وحدت کا ڈھنڈورا اپنے سیاسی مفاد کی خاطر پیٹا ہے، ان افراد نے ایسے مطالب بیان کئے ہیں کہ جس نے امت اسلامی میں اتحاد کے ایجاد میں رکاوٹیں ڈال دیں ہیں۔

انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں بہت سی سیاسی مشکلات درپیش ہیں اور ہم تمام دانشور افراد سے اس کے حل کے لئے مدد کے طلبگار ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaeynu649nae1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ