تاریخ شائع کریں2017 27 April گھنٹہ 17:31
خبر کا کوڈ : 266557

تہران امریکہ کے خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا

واشنگٹن، اسرائیل اور سعودی عرب کی جانب سے تکفیری دہشت گردوں کی مسلسل حمایت کے باعث عالمی سلامتی کو درپیش خطرات میں سنگیں اضافہ ہوگیا ہے
ایران کے وزیردفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے، کہا ہے کہ تہران امریکہ اور تسلط پسند طاقتوں سے مرعوب ملکوں کے خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔
تہران امریکہ کے خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا
ایران کے وزیردفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے، کہا ہے کہ تہران امریکہ اور تسلط پسند طاقتوں سے مرعوب ملکوں کے خطرات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔

ماسکو میں عالمی سیکورٹی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ملکوں کے غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے قوموں کے حق خود ارادیت، اقتدار اعلیٰ کا احترام اور دیگر ملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا اصول خطرے میں پڑ گیا ہے۔

بریگیڈئیر جنرل حسین دھقان نے واضح کیا کہ امریکی صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات، کردار اور فیصلوں نیز، واشنگٹن، اسرائیل اور سعودی عرب کی جانب سے تکفیری دہشت گردوں کی مسلسل حمایت کے باعث عالمی سلامتی کو درپیش خطرات میں سنگیں اضافہ ہوگیا ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے اپنے خطاب میں دنیا بھر میں بے گناہوں کے قتل عام پرعالمی اداروں کی خاموشی اور دوہرے معیار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ٹھوس عزم و ارادے اور دہشت گردی کے اسباب اور جڑوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

بریگیڈیئر جنرل حسین دھقان نے ایک بار پھر ایران کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ تہران عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری، نگہداشت اور ان کے استعمال کا مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عزم کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں کو نابود کرکے ، خطے کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے یہ بات بھی زور دیکر کہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تہران ماسکو تعاون جاری رہے گا اور دہشت گردوں پر شام کی قانونی حکومت کی کامیابی کے نتیجے میں خطے کے امن واستحکام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

قابل ذکر ہے چھٹی عالمی سیکورٹی کانفرنس بدھ سے ماسکو میں شروع ہوگئی ہے جس میں تکفیری گروہوں اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے اثرات اور مشرق وسطی کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا جا رہا ہے۔ماسکو سیکورٹی کانفرنس میں مختلف ملکوں کے وزرائے دفاع ، مسلح افواج کے سربراہان اوراعلی فوجی افسران سمیت سات سو ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaminu049nim1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ