تاریخ شائع کریں2016 17 December گھنٹہ 15:04
خبر کا کوڈ : 254091

وحدت کانفرنس میں تکفیری رجحان کے خلاف مؤثر حکمت عملیوں کو اپنایا جائے:امام جمعه اهل سنت ارومیہ

وحدت کانفرنس میں تکفیری رجحان کے خلاف مؤثر حکمت عملیوں کو اپنایا جائے:امام جمعه اهل سنت ارومیہ
ارومیہ میں اہل سنت کے امام جمعہ: وحدت کانفرنس میں تکفیری رجحان کے خلاف مؤثر حکمت عملیوں کو اپنایا جائے/ تفرقہ ڈالنے میں دشمن کی مختلف کوششوں کے پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے۔

ارومیہ میں اہل سنت کے امام جمعہ نے کہا: وحدت اسلامی کانفرنس میں مؤثر حکمت عملیوں اور تکفیری رجحان سے مقابلہ کی ضرورت  کو اُجاگر کرنا ضروری ہے۔

ارومیہ سے خبر رساں ایجنسی تقریب کی رپورٹ کے مطابق، ملا قادر بیضاوی نے خصوصی انٹرویو میں اظہار کیا: مختلف اسلامی مذاہب اور فرقوں کے مشترکہ اصول پر وحدت قائم کرنا وحدت اسلامی کانفرنس کی کامیابیوں میں سے رہا ہے اور آئندہ کانفرنس میں بھی یہ چیز زیادہ مورد توجہ قرار پائے۔

انھوں نے اس کانفرنس میں تاکید کی کہ تکفیری رجحانات کے مقابلے میں ڈٹے رہنے کیلئے موثر حکمت عملیوں کا اپنایا جائے اور اسلامی ممالک کے علماء کے درمیان نظریاتی تبادلے ہوں۔

بیضاوی نے ہفتہ وحدت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کے عظیم معمار کی خلاقیت نے اور اس ہفتہ کو وحدت کا نام دینے نے استکبار کی منحوس چال کو برملا کردیا۔

ارومیہ میں اہل سنت کے امام جمعہ نے کہا:ہفتہ کا اعلان اور انعقاد تمام حصوں پر تاکید ہے  شاید یہ مہم ان ضروری امور میں سے ہو جنہیں ہمیشہ مورد توجہ قرار پانا چاہیے۔

بیضاوی نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ وحدت کا آغاز نبی اکرم (ص) کے  زمانے سے ہوچکا ہے، زور دیا: پیغمبر اکرم (ص)  تمام مسلمانوں کیلئے نقطہ مشترک  ہیں اس طرح سے کہ انہیں امت مسلمہ میں منادی وحدت سمجھا جاتا ہے لہذا اس مہم میں اختلافات دور کرنے کو نظر میں رکھا جائے۔

انھوں نے تذکر دلایا: اسلام کے قسم خوردہ دشمنوں کی مختلف کاوشوں کے پہلوؤں کی وضاحت اور تشریح کہ جنہوں نے اصلی اسلام کو مورد حملہ قرار دیتے ہوئے نابود کرنے کیلئے ایک دوسرے سے اتحاد کیا ہوا ہے، ایک ضرورر ہے۔

ارومیہ میں اہل سنت کے امام جمعہ نے دنیا میں اسلامی بیداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی: استکبار اور دشمن اسلام اسلامی بیداری سے کہ جوپوری دنیا میں پھیلنے کے نزدیک تھی، خوف میں ہیں لہذا انھوں نے بعض اسلامی ممالک کے ایجنٹوں سے سوء استفادہ کیا اور اختلافات کو ہوا دیکر تکفیری گروہ قائم کیئے۔

بیضاوی نے دشمن کی فتنہ انگیزی سے مقابلہ کیلئے مذہبی رہنماؤں کے اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان دیا: ہم سب کو چاہیے کہ ہم شیعہ اور اہل سنت کے درمیان مجموعی وحدت کی راہ میں قدم بڑھائے۔ 
https://taghribnews.com/vdcaoynu649nmw1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ