آرمی پبلک اسکول پر حملے میں ملوث دو مزید دہشتگردوں کو پھانسی دے دی گئی
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا
پشاور کے آرمی پبلک اسکول، عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دو خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی۔
شیئرینگ :
پشاور کے آرمی پبلک اسکول، عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دو خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جن دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی، ان میں عطاء اللہ اور تاج محمد شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا تھا، جس کے بعد انھیں سزائے موت سنائی گئی۔
اس سے قبل دسمبر 2015 میں بھی پشاور اسکول حملے میں ملوث 4 خطرناک دہشت گردوں مولوی عبدالسلام ولد شمسی، حضرت علی ولد اول باز خان، مجیب الرحمٰن عرف علی نجیب اللہ ولد گلاب جان اور سبیل عرف یحیٰ ولد عطاء اللہ کو پھانسی دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر 16 دسمبر 2014 کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں نے حملہ کرکے 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔
پاکستان میں 2008 سے غیر اعلانیہ طور پر پھانسی پر عملدرآمد پر پابندی عائد تھی، تاہم دسمبر 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد پھانسی کی سزا پر دوبارہ عملدرآمد شروع کیا گیا۔
جس کے بعد دہشت گردوں کے عدالتی ٹرائل تیز کرنے کے لیے آئین میں 21 ویں ترمیم کرکے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔