تاریخ شائع کریں2017 19 October گھنٹہ 14:15
خبر کا کوڈ : 289463

تکفیریوں اور داعش کی حکمت عملی اسلام کے خلاف ہے۔

وحدت اسلامی سے ہی عالمی استکبار کامقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔
ارومیہ میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کا انعقاد آذربائجان غربی کے نمائندہ ولی فقیہ اور علمائے اہل تسنن نے کیا تھا
تکفیریوں اور داعش کی حکمت عملی اسلام کے خلاف ہے۔
تکفیریوں اور داعش کی حکمت عملی اسلام کے خلاف ہے۔ بصیرت امت اسلامی میں علماء کا کردار کے عنوان سے کردستان میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

تنا کی رپورٹ کے مطابق ارومیہ میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کا انعقاد آذربائجان غربی کے نمائندہ ولی فقیہ اور علمائے اہل تسنن نے کیا تھا اور اس کانفرنس میں تقاریرکے دوران انھوں نے ثقافت اسلامی کے رواج پر زور دیا اور اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ وحدت اسلامی سے ہی عالمی استکبار کامقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔

کانفرنس سے سب پہلے پیران شھر کے اہل سنت امام جمعہ نے خطاب کیا ۔ انھوں نے کہا ہے کہ حفظ اسلام کے لئے ہم پر جہاد کو واجب قرار دیا گیا ہے اور کہا ہے کہ،لیکن جب ہم جہاد کا نام لیتے ہیں، تو ہمارے ذہنوں میں مسلحانہ جدوجہد آجاتی ہے جبکہ  اسلامی پیشرفت کے لئے ہر طرح کی جدوجہد اسلامی جہاد کا حصہ ہے۔

انھوں مزید کہا ہے کہ تمام علمائے دین، مفکرین، ریسرچر اور طالب علم دینی و دنیاوی پر واجب ہے کہ وہ اسلامی ثقافت کی پیشرفت کے لئے کوشش کریں اور خالص ہوکر اللہ کی راہ میں اسلامی کی خاظر جہاد کریں۔

انھوں نے میڈیا کی جنگ کو استکبار کی جنگوں میں سے قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام کے دشمن آج سوفیٹ وئیر کی جنگ لڑرہے ہیں اور اسلام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لہذا آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلام کی درست تبلیغ کر کے اسلامی ثقافت کی حفاظت کریں ۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ ،۵۷ اسلامی ممالک میں سے صرف ایک ایران ہے کہ جو اسلامی نظام رکھتا ہے اور دشمنان اسلام کے سامنے ڈٹا ہوا ہے جبکہ باقی ممالک مایہ نگ و عار بنے ہوئے ہیں اسلام کےدشمن ان کو پرموٹ کر رہے ہیں تاکہ اسلام کمزور ہو جائے کیونکہ ان ممالک کے حاکموں اور عوام میں فرق ہے جنھوں نے تساہل سے کام لیاہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ، دشمن کی تمام تر کوششیں اس بات میں ہیں کہ اسلام کاچہرہ پرتشدت دیکھا جائے، امریکہ، سعودیہ عرب، ترکی، امارات، تکفیریوں کو لے کر آئیے ہیں تاکہ اسلام بدنام ہواور نوجوانوں کا دلسرد کیا جائے لیکن وہ اس میں کبھی بھی کامیاب نا ہونگے کیونکہ اسلام حقیقی طور پر مہربانی اور الطاف کا دین ہے۔

پیران شہر کے امام جمعہ نے کہا ہے کہ ٹرامپ ایک نادان انسان ہے کہ جس کو سیاست نہیں آتی،شدت پسند ہے کہ جو جنگ چاہتا ہے۔انھوں نے مزید کہا ہے کہ، کوئی بھی تاریخ کو  اور خلیج فارس کے نام کو تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔

انھوں نے دہشت گردوں کو ٹرامپ کی سیاہ  فوج کہہ کر مخاطب کیا اور کہا امریکہ نے جو نقصان ایران کی سپاہ سے اٹھایا ہے جس کی وجہ سے وہ بے چین ہے اور اس کوشش میں ہے کہ ایران کی سپاہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرے ۔

انھوں نے کہا ہے کہ،امریکہ اور اس کے ہم نوالہ لوگوں نے دہشت گردوں کو پیدا کیا ہےجبکہ سپاہ پاسداران نے شام ،عراق،لبنان میں دہشت گردوں سے جنگ کی اور داعش کو  اس طرح ذلیل ورسوا کیا ہے کہ اب وہ نابودی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا ہے کہ،عالمی استکبار کا ہدف اسلامی تعلیمات اور اسلامی ثقافت پر قبضہ جمانا ہے جبکہ ہم اسے یہ فرصت نہیں دیں اور یہ اعلان کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوری ایران کا ایک ہدف مظلوم کا دفاع ہے۔ آذربائجان میں اہل سنت کے نمائندہ ولی فقیہ نے اس کانفرنس میں کہا ہے کہ، مسلمانوں کا اتحاد دشمنوں کی سازشوں کو ختم کرنے کا سبب ہے ۔

انھوں نے کہا ہے کہ استکبار مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوششوں میں مگن ہے تاکہ مسلمان آپس میں دست و گریباں ہوجائیں،علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ اتحاد اور ہم دلی سے اسلام کی حفاظت کریں۔ انھوں نے کہا ہے کہ،یہ صرف اسلام ہے کہ جس نے ہمیشہ عالمی استکبار سے مقابلہ کیا ہے۔

مزید کہا ہے کہ،عالمی استکبار نے کبھی کیمونیزم اور کبھی لسان کے ذریعےسے اسلام ومسلمین میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی ہے لیکن اسکو ہیمشہ شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ آذربائجان کے نمائندہ ولی فقیہ اور ارومیہ کے اہل سنت امام جمعہ نےکہا ہے کہ،آج ہمیں پہلے سے زیادہ اخوت اور بھائی چارے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ، راہ خدا میں جہاد عظیم ترین فریضہ دینی ہے۔ انھوں نے مزیدکہا ہے کہ، دین کا دفاع دینداری کے ذریعے ہو،علماء دینی ابحاث میں کسی سے خوف نا کھائیں،فساد سے مقابلہ کریں۔ انھوں نے کہا ہے کہ،ایران میں امن کی برقراری پر ہم اللہ کے شکرگذار ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcb09b5frhbwap.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ