بھارت پاکستان کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کرسکتا ہے
بھارت ایک بھرپور حملہ کرے گا جس کا مقصد پاکستان کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر محروم کرنے کی کوشش ہوگا
بھارت ایک بھرپور حملہ کرے گا جس کا مقصد پاکستان کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر محروم کرنے کی کوشش ہوگا
شیئرینگ :
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت پاکستان کی جانب سے جوہری حملے کے امکانات کو رَد کرنے کے لیے خود پاکستان کے خلاف جوہری ہتھیار کا استعمال کرسکتا ہے۔
واشنگٹن میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) میں سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے بھارت سے تعلق رکھنے والے جوہری اسٹریٹجسٹ وپن نارنگ کا کہنا تھا کہ 'بھارت کبھی بھی پاکستان کو پہلے حملہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا'۔
وپن نارنگ نے مزید خبردار کیا کہ 'بھارت کی جانب سے حملے کا آغاز روایتی اسٹرائکس جیسا بھی نہیں ہوگا جس سے صرف نصر کی بیٹریوں کو نقصان پہنچے'۔
خیال رہے کہ 'نصر' پاکستان افواج کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کو ہدف تک لے جانے والی خصوصی سواری کا نام ہے۔
ڈاکٹر نارنگ کا کہنا تھا کہ 'بھارت ایک بھرپور کاؤنٹر فورس اسٹرائک سے حملہ کرے گا جس کا مقصد پاکستان کو اس کے جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر محروم کرنے کی کوشش ہوگا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ نئی دہلی کے پالیسی ساز جوہری توانائی کے استعمال کا فیصلہ کرچکے ہیں تاکہ بھارت کو چھوٹے موٹے حملوں میں مصروف نہ ہونا پڑے اور اس کے جوہری ہتھیار محفوظ رہیں'۔
وپن نارنگ کے مطابق وہ یہ تجزیہ بھارت کرناد یا ریٹائرڈ انڈین آرمی کے افسران کے بیانات پر پیش نہیں کررہے، بلکہ ان کا یہ تجزیہ ان معلومات پر مبنی ہے جو انہیں سابق اسٹریٹجک فورسز کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس ناگل اور طاقتور سابق قومی سلامتی کے مشیر شیو شنکر مینن سے حاصل ہوئیں۔
ڈاکٹر وپن نارنگ نے امکان ظاہر کیا کہ 'ہم بھارت کی جوہری حکمت عملی پاکستان اور چین کے درمیان تقسیم ہوتی دیکھ سکتے ہیں، چین کے جوابی حملے پر بھارت کو درکار اضافی قوت اسے مزید مشتعل حکمت عملیوں کے استعمال کی جانب دھکیل سکتی ہے، جن میں پاکستان کے خلاف شدید برتری کی کوشش اور 'بھرپور آغازی حملہ' شامل ہیں'۔