تاریخ شائع کریں2017 23 June گھنٹہ 14:32
خبر کا کوڈ : 272632
تقریب اسپیشل

بیت المقدس کی بازیابی کے لئے کوششں کرنا مشترکہ ذمہ داری ہے

لسطینی اور ان کی جماعتیں حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی اور اسلامک فرنٹ وغیرہ تمام جماعتیں مزاحمتی جماعتیں ہیں
جماعت اسلامی پاکستان کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں تقریب نیوز ایجنسی کے نمائندے سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ "حضرت امام خمینی رح کے فرمان کے مطابق تمام دنیا میں یوم القدس منایا جاتا ہے، پاکستان میں بھی ہر سال مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے تمام مسلمان بلا رنگ ونسل کی تفریق کے قبلہ اول کی آزادی کے لئے احتجاجوں میں شریک ہوتے ہیں، بیت المقدس کی بازیابی کے لئے کوشیشں کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔"
بیت المقدس کی بازیابی کے لئے کوششں کرنا مشترکہ ذمہ داری ہے
 جماعت اسلامی پاکستان کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں تقریب نیوز ایجنسی کے نمائندے سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ "حضرت امام خمینی رح کے فرمان کے مطابق تمام دنیا میں یوم القدس منایا جاتا ہے، پاکستان میں بھی ہر سال مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے تمام مسلمان بلا رنگ ونسل کی تفریق کے قبلہ اول کی آزادی کے لئے احتجاجوں میں شریک ہوتے ہیں، بیت المقدس کی بازیابی کے لئے کوشیشں کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔"
 
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ "داعش، طالبان، القاعدہ یا کوئی اور دہشت گرد تنظیم ان سب کا سلسلہ امریکا اور اسرائیل سے ملتا ہے،  امریکا نے شام، یمن اور دنیا بھر میں لاکھوں مسلمانوں کو قتل کروایا، کبھی لوگوں کی توجہ شام پر مرکوز کی، تو کبھی فلسطینیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، ان تمام بحرانوں کا اصل مقصد فلسطین کاز کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا کی تاریخ ہے کہ اس نے ویتنام، لبنان، فلسطین، یمن، پاکستان، افغانستان نہ جانے کہاں کہاں لاکھوں مسلمانوں کو قتل کیا ہے، امریکا سب سے بڑا شیطان ہے، وہ مسلمانوں کے خلاف ہر وقت سازشوں  میں مصروف ہے، امریکا اور اسرائیل فلسطینیوں کو دہشت گرد قرار دیتے ہیں، لیکن بعض اسلامی ملک اس کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے، فلسطینی اور ان کی جماعتیں حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی اور اسلامک فرنٹ وغیرہ تمام جماعتیں مزاحمتی جماعتیں ہیں، جب آپ ان کی زمینوں پر قبضہ کرو گے تو وہ مسلح احتجاج کا حق رکھتی ہیں، دنیا پر یہ بات عیاں ہوچکی  کہ امریکا فلسطین میں صیہونی ریاست کا سرپرست ہے، یہ دونوں فلسطین کے اندر قتل و غارت کے سرپرست ہیں، یہ واضح  ہوگیا ہے کہ ان کا مقصد یہی ہے کہ لوگ فلسطین کاز کو بھول جائیں، مسئلہ فلسطین سے توجہ ہٹ جائے اور اسرائیل کو تحفظ ملتا رہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت بڑی سازش ہے۔" 
 
مشرق وسطیٰ خصوصا عالم اسلام کو درپیش چینلنجز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ "اس وقت عالم اسلام کا ایک بہت بڑا مسئلہ اور بحران کی وجہ مسلمانوں کے درمیان باہمی رنجشیں ہیں، اس وقت ایک تقسیم نظر آرہی ہے، کسی بھی صورت میں یہ تقسیم نہیں ہونا چاہیئے،اس تقسیم کو پاٹنے میں جو کرادر بھی کوئی پارٹی، ریاست یا ملک ادا کرسکتا ہے، اسے کرنا چاہیئے، ہم جماعت اسلامی کی طرف سے حکومت پاکستان سے بھی یہ بات کہہ رہے ہیں کہ یہ کوشیشں آگے بڑھیں، ایسی تمام جماعتوں کا جن کے اسلامی ممالک سے بہتر تعلقات ہیں، وہ ان حالات کو بہتر بنانے کے لئے کوشیشں کریں، تاکہ امت مسلمہ میں انتشار نہ پھیلے، مسائل اور مشکلات سے ہم سب کو نہ دوچار ہونا پڑے، اس مقصد کے لئے ہم جماعت اسلامی کو آگے پیش کرتے ہیں۔"
 
انھوں نے کہا کہ خبریں آئی ہیں کہ بارہ ارب ڈالر کا معاہدہ امریکا نے قطر سے کیا، اس سے قبل سعودی عرب سے اربوں ڈالر کا معاہدہ کیا تھا، دونوں کی آپس میں لڑائی ہوگی، ادھر سے بھی مسلمان ادھر سے بھی مسلمان، اسلحہ امریکا کا بکے گا، صیونیوں اور امریکیون کے لئے اس سے زیادہ بہتر صورتحال اور کوئی نہیں ہوسکتی، کہ عالم اسلام میں لڑائی ہو ان کی دکان چمکتی رہے، مزہ آتا رہے۔
 
خطے میں ایران کی اہمیت بیان کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ " ہم لوگ ایران سے مذہبی اور روحانی لگاو رکھتے ہیں، ایک خاص قربت رکھتے ہیں کہ ایرانی امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب لے کر آئے تھے، اسلامی انقلاب اس بات کا متقاضی ہے کہ وہ تمام فقہی، مذہبی، مسلکی اور گروہی تمام تر چیزوں کو پاٹتا ہوا، اسلام کی طرف آگے بڑھتا ہے، تو اس کی طرف جس قدر پیش رفت کی جائے گی، جماعت اسلامی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے گی، اور پوری امت کی توجہ اس طرف دلائے گی، ان حالات میں ہم ایران سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ایسے میں آگے بڑھے اور عالم اسلام کو اس تقسیم سے بچانے کی کوشش کرے۔"
 
  سوال کے جواب میں جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ "یہ مسلمانوں کی بہت بدقسمتی ہے کہ ہم مسلمان ممالک آپس میں ملنے کے بجائے اپنی طاقت بڑھانے کے بجائے امریکا کی طرف دیکھتے ہیں، اور امریکا کی پشت پر اسرائیل کھڑا ہوتا ہے، میرا خیال ہے کہ ساری صورتحال کا تقاضہ ہے کہ کچھ لوگوں کو اآگے بڑھ کر تحاد کےلئے کام کرنا چاہئیے، میرے خیال میں یہ اسی وقت مملکن ہے کہ جب ایران، پاکستان ، ترکی سب مل کر سعودی عرب سے بات کریں، قطر کے ساتھ بھی بات کریں، جب یہ سب ایک بلاک بن جائے گا تو ہمارے تمام مسائل ختم ہوجائیں گے۔ کوئی کسی کو اس طرح ختم نہیں کرسکتا، بموں سے لوگوں کو ختم کرکے یا ملیا میٹ کر کے تو کوئی حکمرانی نہیں کرسکتا، مسلمان مسلمان پر کیسے حکمرانی کرسکتا ہے، لہذا حل یہی ہے کہ مسائل مل بیٹھ کر حل کئے جائیں، جس کے لئے ایران کو آگے آنا ہوگا، پاکستان اور ترکی بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔"
 
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ "داعش کا فتنہ مغرب کا پیدا کردہ ہے، پورے شام میں ایک آگ پھیل گئی ہے،جس سے مسلمانوں کو ہی نقصان ہو رہا ہے، بچے مارے جا رہے ہیں، ہم سب کا نقصان ہو رہا ہے، جس کا دل چاہتا ہے شام میں بمباری کرتا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیئے، مسلم امہ کی ترقی اور بہتری کے لئے سب کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔"

گفتگو کے اختتام پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کی بازیابی کے لئے دعا کی، اور مظلوم فلسطینیوں سے بھرپور اظہار یک جہتی کی تائید بھی کی۔   
https://taghribnews.com/vdcbf5b55rhbz0p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ