عالم اسلام میں آج کوئی بھی موضوع وحدت سے زیادہ اہمیت کا حامل نہیں
اسلامی معاشرے کی تمام تر مشکلات مذہبی، نسلی تضاد اور فرقہ واریت کی وجہ سے ہیں
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالم اسلام میں آج کوئی بھی موضوع وحدت سے زیادہ اہمیت کا حامل نہیں ہے۔
شیئرینگ :
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سربراہ نے کہا ہے کہ عالم اسلام میں آج کوئی بھی موضوع وحدت سے زیادہ اہمیت کا حامل نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے بعض اہل سنت اور شیعہ اراکین سے ملاقات میں آیت اللہ اراکی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی معاشرے کی تمام تر مشکلات مذہبی، نسلی تضاد اور فرقہ واریت کی وجہ سے ہیں اور دوسرے لفظوں میں آج اسلام، اسلامی انقلاب اور اسلامی بیداری کے دشمن تفرقہ اور مذہبی فتنوں جیسے ہتھیاروں سے امت مسلمہ پر حملے کر رہے ہیں۔
آیت اللہ اراکی نے اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ ملک کے تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ وحدت، تقریب اور مذہبی فتنوں کے سدباب کے لئے اقدامات انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلامی انقلاب کی پوری تاریخ میں دشمن کی جانب سے کبھی بھی ایسے اتحاد کا مشاہدہ نہیں کیا تھا کہ جیسا آج ہمیں نظر آرہا ہے۔دشمن عالم اسلام کے دور افتادہ علاقوں میں بھی فتنہ پھیلانے اور سازشیں رچنے میں مشغول ہے بنا بر ایں ہمیں چاہئے کہ ملکر اس فتنے سے مقابلے کی راہ تلاش کریں۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ ہر چند تقریب مذاہب کا پرچم عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے ہاتھوں میں ہے لیکن یہ صرف اس ادارے کی ذمہ داری نہیں بلکہ بلک کے تمام اداروں کو اس سلسلے میں مل جل کر کام کرنا چاہئے۔
اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے فوجی امور کے مشیر عالی سید یحیی رحیم صفوی اور مجلس شورائے اسلامی کے اہل سنت اور شیعہ اراکین نے بھی عالم اسلام میں تقریب مذاہب اور وحدت کی تقویت اور مسلمانوں کے درمیان بھائی چارے اور ہم آہنگی کی فضا کے فروغ جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔