امریکی انتظامیہ اور ڈونلڈ ٹرمپ جان لیں کہ بہتری اسی میں ہے کہ ایران کے خلاف جارحانہ اقدامات سے باز رہیں
امریکی انتظامیہ اور ڈونلڈ ٹرمپ جان لیں کہ بہتری اسی میں ہے کہ ایران کے خلاف جارحانہ اقدامات سے باز رہیں
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدالت عالیہ کے سربراہ نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی جیلوں میں موجود ایرانی قیدیوں کی جلد رہائی بالخصوص ایرانی اثاثوں پر ناجائز قبضے کے خاتمے اور ان کی واپسی کے لئے اقدامات کرے.
چیف جسٹس آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے عدلیہ کے اعلی حکام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ اور ڈونلڈ ٹرمپ جان لیں کہ ایران کو دھمکانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور بہتری اسی میں ہے کہ وہ اپنے جارحانہ اقدامات سے باز رہیں.
آیت اللہ لاریجانی نے ایرانی عدلیہ اور عدالتی نظام کے خلاف امریکی حکام بالخصوص وائٹ ہاؤس کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں عدالتی اور ملکی قوانین منطق اور اصولوں کی بنیاد پر ہیں لہذا ہماری عدلیہ اور عدالتی حکام کے سامنے ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ ایران کے عدالتی نظام اور عدلیہ کی سرگرمیوں کا امریکی صدر سے کوئی تعلق نہیں، امریکہ جو خود تاریخ میں دوسرے ممالک پر جارحیت، مداخلت، نہتے عوام پر بمباری، فوجی بغاوت میں شراکت اور خوفناک جیلوں کی تشکیل میں ملوث رہا ہو، تو وہ کس منہ سے انسانی حقوق کی بات کرتا ہے.