تاریخ شائع کریں2017 20 September گھنٹہ 10:33
خبر کا کوڈ : 284659

پاک،ایران کثیرالجہتی تعلقات کے فروغ پر زور، صدر روحانی

ایران پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے کیلئے تیار ہے:صدر روحانی
ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ گیس پائپ لائن (IP Project) کی تکمیل سے دونوں ممالک کو فائدہ ملے گا،: صدر روحانی
پاک،ایران کثیرالجہتی تعلقات کے فروغ پر زور، صدر روحانی
ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو بھت اہمیت دیتا ہے اور ہم تہران اور اسلام آباد کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے خواہاں ہیں.

ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر 'حسن روحانی' نے گزشتہ روز نیو یارک میں منعقدہ اقوام متحدہ 72ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر وزیراعظم پاکستان 'شاہد خاقان عباسی' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر انہوں نے پاک،ایران کثیر الجہتی تعلقات کی توسیع پر زور دیا اور کہا کہ ایران پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے کیلئے تیار ہے اور اس مقصد کے لئے توانائی کے شعبے میں پاکستانی سرمایہ کاروں کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ گیس پائپ لائن (IP Project) کی تکمیل سے دونوں ممالک کو فائدہ ملے گا.

صدر روحانی نے مشترکہ سرحدوں میں قیام امن کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود سے ایرانی سرحد پر دہشتگرد عناصر کے حملے دوطرفہ تعلقات کے کو متاثر کرسکتے ہیں.

ایرانی صدر نے دنوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی اور پاکستانی عوام کی مشترکہ دلی خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور دیرپا تعلقات ہوں.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بینکاری تعلقات کی بحالی ناگزیر ہے لہذا دونوں ممالک کے بینکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے تحت ایران اور پاکستان کے بینکوں کی شاخیں ایک دوسرے کے ممالک میں کھولنی چاہئیں اور اس کے لئے موثر اقدامات اٹھانے ہوں گے.

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر روحانی نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے گیس پائپ لائن پاکستانی سرحد تک بچھائی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ پاکستان بھی اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ضروری اقدامات کرے گا.

انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کی مشترکہ سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے سرحدی علاقے میں بجلی پاور پلانٹ کی تعمیر کے لئے آمادہ ہیں جس کے ذریعے سے پاکستان کو بجلی فراہم کی جاسکتی ہے.

صدر روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ سرحدوں میں قیام امن و سلامتی باہمی تعلقات کے لئے اہم ہے اور ہمیں توقع ہے کہ حکومت پاکستان سرحدپار دہشتگرد عناصر کے خلاف ایکشن لے اور ان کو ایران کے خلاف کاروائی کرنے سے روکے.

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ایران کے لئے اہم ہیں اور ہم افغانستان میں قیام سلامتی کے لئے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کے لئے آمادہ ہیں.

صدر روحانی نے کہا کہ ایران، پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تعاون اور ہم آہنگی علاقائی سلامتی کو مضبوط کرنے کا واحد راستہ ہے.

انہوں نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لئے آگے بڑھے.

اس ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک اور اس سے دلی محبت ہے اور ہم دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ چاہتے ہیں.

شاہد خاقان عباسی نے علاقائی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون کو دوطرفہ تعلقات کے لئے اہم قرار دیا اور مزید کہا کہ پاکستان، سرحدی معاملات کے حوالے سے ایرانی تشویش سے آگا ہے اور ہم نے سرحدوں کی نگرانی کے لئے بارڈر فورسز کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے.

انہوں نے نیو یارک میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ کے اجلاس میں صدر حسن روحانی کے بیانات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم عالم اسلام کے مسائل کے خاتمے کے لئے باہمی تعاون کے خواہاں ہیں.

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ان کا ملک افغانستان میں قیام امن اور اس بحران کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کا حامی ہے.
https://taghribnews.com/vdcdko0xnyt0j96.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ