تاریخ شائع کریں2017 18 January گھنٹہ 07:41
خبر کا کوڈ : 257334

امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا

یہ اقدام مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ اور بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرانے کی گھناؤنی سازش ہے
عراق کے اہل سنت کے مرکز استفتا نے خبر دار کیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیاجانا مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جائےگا
امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا
عراق کے اہل سنت کے مرکز استفتا نے خبر دار کیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیاجانا مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ سمجھا جائےگا

عراق کے اہل سنت کے فتوؤں کے مرکز کے ترجمان شیخ عامرالبیاتی نے امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کے تعلق نئے امریکی صدر کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ اور بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرانے کی گھناؤنی سازش ہے - عراق کے اہل سنت کے فتوؤں کے مرکز کے ترجمان نے فارس نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے نومنتخب صدر کا یہ فیصلہ انتہائی خودسرانہ اوراشتعال انگیزی پر مبنی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئے - انہوں نے ان ملکوں کے خلاف جو اپنے سفارتخانے تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں عرب لیگ کے فوری اور ٹھوس اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب رہنماؤں کو چاہئے کہ وہ ایسے ملکوں کا بائیکاٹ کردیں- یاد رہے کہ صیہونی حکومت کے اخبار ہاآرتض نے اپنے تازہ ترین شمارے میں لکھا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ اپنا عہدہ سنبھالنے کے اگلے ہی دن یعنی اکیس جنوری کو امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا باضابطہ اعلان کردیں گے -
https://taghribnews.com/vdcds50xoyt0ks6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ