تاریخ شائع کریں2017 27 March گھنٹہ 14:06
خبر کا کوڈ : 263832

تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس / مزارات اولیاء اللہ شعائراللہ ہیں

50 سے زائد سجادہ نشینوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام کی بڑی تعداد میں شرکت
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس دربار عالیہ حضرت شاہ شمس تبریز پر منعقد ہوئی، کانفرنس میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد سجادہ نشینوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے بڑی تعداد میں شرکت کی
تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس / مزارات اولیاء اللہ شعائراللہ ہیں
مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام تحفظ مزارات اولیاء اللہ کانفرنس دربار عالیہ حضرت شاہ شمس تبریز پر منعقد ہوئی، کانفرنس میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 50 سے زائد سجادہ نشینوں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و مشائخ عظام نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور کھڑے ہو کر ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اولیاء اللہ کے مزارات کے تحفظ کے سلسلے میں اظہار یکجہتی کیا گیا اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں تکفیری قوتوں کی طرف سے مزارات اولیاء اللہ، صوفیائے کرام پر دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دربار عالیہ حضرت لعل شہباز قلندر، حضرت داتا گنج بخش، حضرت بری امام، دربار حضرت شاہ نورانی، حضرت رحمان بابا، حضرت عبداللہ شاہ غازی سمیت دیگر درگاہوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے میں قوم کو آگاہ کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ مزارات اولیاء اللہ شعائراللہ ہیں، ان کو بند کرنا تکفیری و دہشت گردوں کی سازش ہے، حکمران ان سازشوں کو ناکام بنائیں اور مزارات کو بند کرنے سے باز رہیں، نیشنل ایکشن پلان پر اس کی مکمل روح کے مطابق عمل کیا جائے، ردالفساد آپریشن کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلایا جائے اور اچھے و برے دشمن کے تصور کو ختم کرتے ہوئے تمام ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، دین مبین کی سربلندی اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کو ہم اپنا ایمان اور نصب العین تصور کرتے ہیں، کرکٹ میچز مثبت اقدام جو دہشت گردوں کو شکست دینے کے لئے کرائے جا رہے ہیں تو پھر دہشت گردوں اور تکفیری قوتیں جو اولیاء کے مزارات کو بند کرانا چاہتی ہیں، ان دہشت گرد قوتوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، وطن عزیز پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، پارلیمنٹ کی منظور کی گئی قراردادوں کے مطابق کسی جنگ کا حصہ نہ بنا جائے، مزارات اولیاء کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور تعلیمات اسلام کے مطابق ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے، اوقاف کے ذمہ داران مزارات کے سجادہ نشینوں کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔

اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں، نہ کہ زائرین کے ہدیہ اور نذرانوں کی وصولی تک محدود رہیں، ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی دراصل اولیاء اللہ، صوفیاء کرام کی تعلیمات سے روگردانی کا نتیجہ ہے، ان کی تعلیمات نصاب تعلیم میں شامل کی جائیں، کوٹ مٹھن شریف میں دربار پر جاری پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے، درگاہ حضرت شاہ شمس سے ملحقہ میلہ گرائونڈ کی چار دیواری، میلہ گرائونڈ سے گزرنے والے زائرین کے لئے واحد راستہ اور مغرب و مشرق کی جانب گیٹ فوری طور پر تعمیر کیا جائے، تاکہ ماہ جون میں حضرت شاہ شمس تبریز کے نام سے منصوب زائرین کے لئے ثقافتی میلے کے انعقاد کو یقینی بنایا جا سکے۔ کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی سمیت سید احمد مجتبٰی گیلانی، سید اسد عباس نقوی، مخدوم عباس رضا مشہدی، خواجہ غلام فرید کوریجہ، مخدوم طارق عباس شمسی، مخدوم زاہد حسین شمسی، مخدوم زمرد حسین بخاری، محمد عباس صدیقی، رانا فراز نون، عثمان بھٹی، مخدوم زادہ حسن زمرد نقوی، مہر سخاوت سیال، علامہ علی انور جعفری، مولانا ہادی حسین، مولانا قاضی نادر حسین علوی، مخدوم مدثر محمود (تونسہ شریف) عنائیت اللہ مشرقی، سید اعجاز حسین زیدی، ثقلین نقوی، سفیر حسین شہانی، محمد اصغر تقی، علی رضا طوری، احسان اللہ خان، ندیم کاظمی، سید نعیم کاظمی، مرزا وجاہت علی سمیت دیگر نے شرکت کی۔
https://taghribnews.com/vdcdss0xxyt09j6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ