تاریخ شائع کریں2017 23 February گھنٹہ 10:56
خبر کا کوڈ : 261006

گوادر کو سرمائی دارالحکومت بنانے کے احکامات جاری

مستقبل میں گوادر کی ملک کے معاشی حب کے طور پر اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا
صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر کی حیثیت موسم سرما کے دوران صوبے کے دارالحکومت کے طور پر بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صوبائی محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پورٹ شہر میں اپنے دفاتر قائم کریں۔
گوادر کو سرمائی دارالحکومت بنانے کے احکامات جاری
صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر کی حیثیت موسم سرما کے دوران صوبے کے دارالحکومت کے طور پر بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے صوبائی محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پورٹ شہر میں اپنے دفاتر قائم کریں۔

گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی گورننگ باڈی کے 16 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مستقبل میں گوادر کی ملک کے معاشی حب کے طور پر اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے 2011 میں گوادر کو بلوچستان کا موسم سرما کیلئے دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کیا تھا اور متعدد حکومتی محکموں کے دفاتر یہاں منتقل کیے تھے۔

گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ موسم سرما کے دارالحکومت میں ڈسٹرکٹ صوبائی کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا جس میں تمام محکموں کے دفاتر منتقل کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیصلے سے گوادر میں جاری ترقیاتی کاموں میں تیزی آئے گی اور انتظامی کاموں کی بروقت تکمیل ممکن ہوگی۔

بورڈ نے گوادر کے تحت جاری طے شدہ منصوبوں کے انتظامی، مالی اور دیگر اقدامات کی منظوری بھی دی۔

گوادر میں 300 میگا واٹ توانائی کے منصوبے کیلئے زمین مختص کرتے ہوئے بورڈ نے فیصلہ کیا کہ زمین کی فراہمی کے بعد جی ڈی اے مذکورہ کمپنی کو آمدنی میں مقامی شراکت دار کی تجویز بھی پیش کرے گا۔

وزیراعلیٰ نے ترقیاتی کاموں کی جلد از جلد تکیمل پر زور دیا اور سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کیلئے ساز گار ماحول ترتیب دینے کا کہا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، رکن صوبائی اسمبلی عیسیٰ نور، چیف سیکریٹری سیف اللہ چٹھہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے ترقی اور منصوبہ بندی عمر بابر، فنانس سیکریٹری اکبر حسین درانی، ڈسٹرکٹ چیئرمین، جی ڈی اے چیئرمین اور دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔
https://taghribnews.com/vdce7z8wpjh8p7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ