تاریخ شائع کریں2017 20 July گھنٹہ 16:32
خبر کا کوڈ : 275993

ہندوستان ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے:پاکستان

ہم پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں:نفیس زکریا
ایران پاکستان سرحد پر شرپسند بالخصوص منشیات اسمگلر مسلسل مسائل پیدا کرتے رہتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا
ہندوستان ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے:پاکستان
پاکستان: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے گزشتہ روز بھارت کی جانب سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو نوجوان شہید ہوئے جبکہ دیگر دو شہری بھی فائرنگ کا نشانہ بنے۔ بھارت ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے،

کل بھوشن جادیو کے اعترافات میں بھی اس نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی، تخریب کاری اور دہشت گردوں کی مالی امداد کا اعتراف کیا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کرنے دے رہا۔افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے، افغانستان کا مسلہ صرف بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کی جانب سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں، گزشتہ روز بھی ایل او سی پر بھارت کی خلاف ورزی و بلا اشتعال فائرنگ سے 2 جوانوں سمیت 2 شہری بھی بھارتی بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 138 کشمیربھارتی مظالم سے زخمی ہوئے، 54 نوجوانوں کو بھارتی افواج نے گرفتار کیا۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں، رواں برس جنگ بندی کی 580 خلاف ورزیاں ہوئیں جن میں کئی شہری شہید ہوئے جب کہ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کرنے دے رہا۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا ہے کہ بھارت ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے، کل بھوشن جادیو کے اعترافات میں بھی اس نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی، تخریب کاری اور دہشت گردوں کی مالی امداد کا اعتراف کیا جب کہ احسان اللہ احسان کے رضاکارانہ بیان میں میں افغانستان سے بھارت کے دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا بھی ثبوت ملا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے، افغانستان کا مسلہ صرف بات چیت سے ہی حل کیا جا سکتا ہے، افغانستان گزشتہ 40 برس سے غیر یقینی کی صورتحال کا شکار ہے اور دہشت گردی کو اسی وجہ سے وہاں فروغ حاصل ہوا تاہم پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹرز کے وفد نے بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ حقانی نیٹ ورک افغانستان میں موجود ہے، پاکستان نے 500 ملین امریکی ڈالرز کی مدد سے افغانستان میں صحت، تعلیم اور دیگر ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جب کہ پاکستان افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔ یہی پاکستان کے فائدے میں ہے، تین ہزار سے زائد اسکالرشپ افغانستان طلبا کو دی گئی ہیں۔

نفیس زکریا نے کہا کہ ہم پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا، امریکی سینیٹرز نے اپنے بیانات میں بھی یہ بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین پر ہماری پالیسی واضح ہے، ہم ایک آزاد فلسطین کے حامی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ایران پاکستان سرحد پر شرپسند بالخصوص منشیات اسمگلر مسلسل مسائل پیدا کرتے رہتے ہیں، پاک ایران بارڈ کمیشن کا اجلاس اعلیٰ سطح پر ہوا جس میں تمام سرحدی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی افغانستان سے متعلق پالیسی پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسے ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی، پالیسی سامنے آنے پر ہی اُس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdceon8wxjh8foi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ