تاریخ شائع کریں2017 25 July گھنٹہ 16:43
خبر کا کوڈ : 276712

فلسطینوں کے حقوق کادفاع مسلمانون کو عقلی اور شرعی وظیفہ ہے

جہاں بھی کوئی اختلاف اور جنگ کے شعلے نظر آتے ہیں، وہاں امریکہ یا اس کے پٹھووں کا کوئی نا کوئی اثر ہوتا ہے
عالمی استکبار امریکہ میں جلوہ گر ہے اور دجال کامصداق ہے/ آج مسلمان جوان ان سے خالی ہاتھ ہی لڑپڑتا ہے
فلسطینوں کے حقوق کادفاع مسلمانون کو عقلی اور شرعی وظیفہ ہے
عالمی مجلس تقریب مذاہب کے جنرل سیکرٹری نے تاکید کی ہے کہ جہاں بھی کوئی اختلاف اور جنگ کے شعلے نظر آتے ہیں، وہاں امریکہ یا اس کے پٹھووں کا کوئی نا کوئی اثر ہوتا ہے۔ 
 
تقریب، خبر رساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق، آیت اللہ محسن اراکی نے لندن میں ہونے والی وحدت کانفرنس کہ جس کا عنوان ” مغرب میں اسلامو فوبیا پھیلانے کی سازش “ کے اختتامی پروگرام میں کہا کہ ”آج عالمی استکبار انسانی اقدار کی نابودی ک درپے ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ انسانی معاشرے، ثقافتی و تمدنی اختلافات اور میڈیا کی یلغار میں پھنسے ہوئے ہیں، بالخصوص اسلامی معاشرے میں اسلامی عقائد کے خلاف کام کیا جارہا ہے، معروف کو شر اور منکر کو خیر دیکھایا جارہا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ”میڈیا کے توسط سے انسانی اقدار کو مسخ کیا جارہا ہے اور میڈیا کی قدرت کا استعمال مقدسات کے ہتک، الوہیت اور انبیاء کے تقدس کو پائمال کرنے کے لئے کیا جارہا ہے جب ان مقدسات  کی ہی حرمت باقی نہیں رہے گی تو پھر کسی کی بھی حرمت باقی نہیں رہے گی“۔

انھوں نے عالمی استکبار کو انسانی معاشروں میں تفرقہ کی ایجاد کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ” جنوبی کوریا اور شمالی کوریا میں اختلافات، ملتوں کو ایک دوسرے سے لڑوانا کسی ملک میں ایک پارٹی کا دوسری پارٹی سے لڑنا ان سب کے پیچھے امریکہ ہے، یہ انسانی معاشروں کے لئے ایک خطرناک عنصر ہے، آج جہاں بھی کوئی اختلاف نظر آتا ہے یا کو ئی جنگ یا جنگ کے آثار نظر آتے ہیں ان سب کے پس پشت امریکہ یا امریکہ کے حواری ہوتے ہیں “ ۔

انھوں نے کہا کہ ”عالمی استکبار کی یلغار کے توسط سے آج قومیں اپنی اپنی شناخت کھو رہی ہے، استکبار کا ہدف ملتوں کی شناخت کو ختم کرنا ہے تاکہ ان پر اپنا تسلط قائم کیا جائے، اس بھی افسوس ناک کہ استکبار کے توسط سے خاندانوں کی حرمت پائمال کی جارہی ہے۔ ماں باپ، بہن بھائی کی حرمت پائمال ہو رہی ہے۔ میڈیا انسانوں کے دلوں سے نرمی کو چھین رہا ہے “انھوں نے دہشت گردوں کے ستمگروں کے توسط سے وجود میں آنے کو انسانیت کے لئے دوسرا بڑا خطرہ قرار دیا“۔

انھوں نے مزیدکہا کہ ”استکباری قوتیں، نوجوان نسل کو مسخ کررہی ہیں، انکو درست راستے سے ہٹا کر قتل وغارتگری کی راہ پر ڈال رہی ہیں قتل و غارتگری کو ایک فضلیت اور افتخار کے طور پر پہچنوارہی ہیں “۔

انھوں نے کہا کہ ” آج عالمی طاقتیں اسلحے کی دوڑ میں ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں اور اصلاح کے حصول کو عزت و افتخار بنا رہی ہیں، آج اسلامی اجتماعات بھی سازش کا شکار ہو چکے ہیں ان اجتماعات کو تفرقہ ایجاد کرنے کے لئے استعمال کیا جارہاہے اور اس سے صرف دشمن اسلام کو فائدہ پہنچ رہا ہے، اس سلسلے میں علما اور معاشرے کے ہوشیار اور پڑھے لکھے افراد اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور لوگوں کو اس کے خطر ات سے آگاہ کریں۔

اسلام کے خلاف سازشوں کے ساتھ ساتھ آج سازش کرنے والوں کے آپس میں اختلافات نظر آرہے ہیں۔ استکباری طاقتیں روبہ زوال ہیں من جملہ زوال کی علامتوں میں سے یہ کہ یورپ کا اتحاد شدید اختلافات کا شکار ہو گیا ہے اسی طرح عرب اتحاد بھی زوال پذیر ہے کہ جو اس آیت کریمہ کے مصداق میں سے ہے مَنْ أَسَّسَ بُنْيانَهُ عَلى‏ شَفا جُرُفٍ هارٍ فَانْهارَ بِهِ في‏ نارِ جَهَنَّم ،﴿سورہ توبہ ١۰۹﴾ وہ شخص جس نے اپنی بنیاد کھائی کے دہانے پر رکھی ہو وہ اسکو دوزخ کی آگ میں لے گرے گی، عرب اتحاد بجائے یہ کہ مسلمانوں کے اولین دشمن اسرائیل کے خلاف کوئی اقدام کرتے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نبرد آزماہو گئے، یہ بھی آج اللہ کی عنایت سے زوال پذیر ہے“۔

انھوں نے فلسطین کے بعد یمن کو غاصبوں اور تسلط پسند طاقتوں کے خلاف ایک ڈٹی ہوئی ملت قرار دیا اور مزید کہا کہ” یمن کی مظلوم اور غیرت مند عوام کی استقامت عالمی استکبار کے زوال کی علامت ہے اور عراق اور شام میں کامیابی ان کے زوال کی علامتوں کو نمایاں کر تی ہے“۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کی ہوشیاری اور مسلمانوں کا انکے مقابل آنا استکبارکی شکست ہے۔ آج مسلمان جوان ان سے خالی ہاتھ ہی لڑپڑتا ہے  اور یہ ان کے خلاف ایک شجاعت اور مقاومت کی علامت ہے“۔

انھوں نے، سید حسن نصر اللہ کے بیان کو دہراتے ہو ئے کہا کہ ” انھوں نے کہا تھا کہ آج اسرائیل کے مقابل میں صرف لبنان کے جوان نہیں بلکہ آج جہان اسلام کے ہزاروں جوان ان کے مقابل میں کھڑے ہیں “، انھوں نے کہا کہ ” ایک طاقت ور مقاومت کے مرکز کی تشکیل استکبار کے شکست کی علامت ہے “۔ انھوں نے مزید بیان کیا کہ ”ایران اس کے سامنے ڈٹا ہو ا ہے اور اسکے  رشد میں کبھی بھی کوئی وقفہ نہیں آیا“۔

انھوں نے فلسطینوں کے حقوق کے تحفظ کو ہر مسلمان کا فریضہ جانا، انھوں نے کہا کہ ”عالمی استکبار امریکہ میں جلوہ گر ہے اور دجال کامصداق ہے کہ جو نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ کے حدیث میں بیان ہوا ہے، آج کے جوان کے لئے دجال کو بیان کیا جانا ضروری ہے “۔

انھوں نے کہا کہ ”ہم سب مسلمانوں کو توحید کی جانب دعوت دیتے ہیں ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ ہمارے جھنڈے کے تلے آجائیں، ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ جو بھی جس طرح مسلمانوں کی وحدت کے لئے کام کرے گا ہم اس کی حمایت کریں گے “حتیٰ کہ جب سعودی عرب کا سفیر مجھ سے ملاقات کے لئے آیا تو میں نے اس سے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت وحدت اسلامی کا پرچم بلند کرے ہم ان کے پرچم تلے آئیں گے“۔
https://taghribnews.com/vdcezp8wwjh8ffi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ