تاریخ شائع کریں2017 21 May گھنٹہ 15:13
خبر کا کوڈ : 268767

میلانیا ٹرمپ، سعودی عرب میں بغیر اسکارف کے

ٹرمپ کے ساتھ آنے والی ان کی اہلیہ اور بیٹی کے لیے اسکارف پہنا لازمی نہیں ہے۔ سعودی محکمہ خارجہ
میلانیا ٹرمپ، سعودی عرب میں  بغیر اسکارف کے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں ان کے ہمراہ اُن کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور بیٹی ایوانکا ٹرمپ بھی ہیں۔ یہ دونوں خواتین ہیڈ اسکارف کے بغیر ہی سعودی عرب کے دورے پر ہیں اور ان کے سنہرے بال فضا میں لہرا رہے ہیں۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ہوائی جہاز سے باہر آئے تو اُن کی اہلیہ خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے سنہرے بال فضا میں لہرا رہے تھے۔ صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا بھی بغیر اسکارف کے سعودی عرب پہنچی۔ ایوانکا ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی ایک سینیئر اہلکار کے طور پر تعینات ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ جب ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچے تو سعودی ولی عہد شاہ سلمان نے ان کا استقبال کیا اور خاتون اول میلانیا جو کہ بغیر اسکارف پہنے ہوئے تھی سعودی ولی عہد شاہ سلمان کے ساتھ گرمجوشی سے ہاتھ ملایا۔

یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے لیے لباس کے سخت ضابطے مقرر ہیں اور اس میں پورے بدن کے لیے عبایہ اور سر پر اسکارف یا بعض صورتوں میں عورتیں نقاب بھی کرتی ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دورے کے پیچھے بھی سیاسی و معاشی مقاصد ہوں گے، مگر اس سے زیادہ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ امریکی صدر کی ریاض آمد سے سعودی محکمہ خارجہ کو خاص بیان دینا پڑا کہ’ ٹرمپ کے ساتھ آنے والی ان کی اہلیہ اور بیٹی کے لیے اسکارف پہنا لازمی نہیں ہے۔

اگر سعودی محکمہ خارجہ یہ وضاحتی بیان جاری نہیں کرتا تو کیا میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ اسکارف پہن کر آتیں؟

سعودی عرب میں اسلامی روایات کے مطابق لباس پہننا لازمی ہے، خواتین کو باہر نکلنے سے قبل مکمل پردہ کرنا ہوتا ہے، تاہم گزشتہ چند سالوں سے سعودی حکومت کی جانب سے قدرے سخت اقدامات میں مسلسل کمی دیکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سن 2015 میں شاہ عبداللہ کی رحلت کے بعد تعزیت کے لیے جب امریکی صدر باراک اوباما اپنی اہلیہ کے ہمراہ سعودی عرب گئے تو مشیل اوباما نے بھی اسکارف پہننے سے اجتناب کیا تھا۔ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے مشیل اوباما کے اسکارف نہیں پہننے پر اس کے بالوں پر سخت تنقید کی تھی۔
https://taghribnews.com/vdcfvcd0ew6dvea.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ