تاریخ شائع کریں2017 23 February گھنٹہ 11:01
خبر کا کوڈ : 261007

کشمیر میں مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا / مواصلاتی کریک ڈاؤن حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی

زخمی فوری طبی سہولیات اور علاج و معالجہ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے اور اس وجہ سے کئی زندگیوں کو نقصان پہنچا
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2016ء کی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاجی لہر کے دوران مظاہرین کو طاقت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
کشمیر میں مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا / مواصلاتی کریک ڈاؤن حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2016ء کی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عوامی احتجاجی لہر کے دوران مظاہرین کو طاقت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پانپور میں جواں سال لیکچرار شبیر احمد کی حراستی ہلاکت ہوئی اور اظہار رائے پرقدغن لگانے کے لئے اخبارات کی اشاعت پر روک اور حقوق انسانی کارکناں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔ مواصلاتی کریک ڈاؤن کو حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی سے تعبیر کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس وجہ سے زخمی فوری طبی سہولیات اور علاج و معالجہ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہے اور اس وجہ سے کئی زندگیوں کو نقصان پہنچا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مختلف علاقوں اور ممالک میں سیاسی اتھل پتھل، سیاسی مخالفین کو دبانے کے حربوں اور حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں نیز عوامی مظاہروں کے خلاف طاقت کے بے تحاشہ اور اضافی استعمال سے متعلق سالانہ رپورٹ برائے 2016ء جاری کر دی ہے، جس میں امریکہ، ترکی، شام، عراق اور دیگر کئی ممالک کے ساتھ ساتھ بھارت اور پاکستان میں مختلف سطحوں پر ہوئی حقو ق انسانی پامالیوں اور مختلف قوانین کے غلط استعمال سے متعلق حالات اور واقعات کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔

بھارت کے حوالے سے رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہاں گرمائی ایجی ٹیشن 2016ء کے دوران مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آٹھ جولائی کو عسکری کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد کشمیر کے اطراف و اکناف میں جب احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تو ان مظاہروں کو دبانے کے لئے فوج، فورسز اور پولیس کی طرف سے طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی جانیں چلی گئیں، سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین زخمی ہوئے، درجنوں عام شہریوں کی بینائی اور آنکھوں کو پیلٹ جیسے مہلک ہتھیار سے ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ ایمسنٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں پانپور کے جواں سال لیکچرار شبیر احمد مونگا کی حراستی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ نوجوان معلم کو فوج نے حراست میں لینے کے بعد ٹارچر کا نشانہ بنایا اور اسی وجہ سے اسکی موت واقعہ ہوئی۔ 

سالانہ رپورٹ میں بھارتی حکومت پر یہ الزام بھی عاید گیا ہے کہ کشمیری مظاہرین کو دبانے کے لئے نو آبادیاتی دور کے انسداد بغاوت قوانین کے تحت عوام کے خلاف سختیاں برتی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ اہلکاروں نے مختلف قوانین کے تحت حاصل اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف گولیوں پیلٹ اور دیگر مہلک ہتھیاروں کابے تحاشہ انداز میں استعمال کیا اور یہی وجہ ہے کہ اسی سے زیادہ افراد از جان ہوئے اور بڑی تعداد میں مظاہروں کے دوران عام شہری زخمی بھی ہوئے۔ ایمنسٹی نے کشمیر میں مظاہرین کے خلاف پیلٹ گن جیسے ہتھیاروں کے استعمال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ مظاہروں کے دوران ایسے ہتھیاروں کا سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے بے تحاشہ اور من مانے انداز میں استعمال کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ برائے 2016ء میں کشمیر کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ ریاستی حکومت نے متواتر دو ماہ تک وادی میں کرفیو نافذ کئے رکھا، اس دوران ٹیلی فون، موبائیل اور انٹرنیٹ سروس کو منقطع رکھا گیا، جبکہ مہینوں تک کشمیر وادی کا باقی دنیا سے مواصلاتی رابطہ منقطع رکھا گیا۔
https://taghribnews.com/vdcfxyd0ew6dvxa.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ