تاریخ شائع کریں2016 3 November گھنٹہ 15:25
خبر کا کوڈ : 249840

ذاتی دفاع کے لیے مقدس مقامات کا نام استعمال کیا جارہا ہے,جامعہ نعیمیہ کے سربراہ

ذاتی دفاع کے لیے مقدس مقامات کا نام استعمال کیا جارہا ہے,جامعہ نعیمیہ کے سربراہ
حسین نے عزیمت کی راہ کو اختیار کیا اور رخصت سے اجتناب کیا ۔ وہ دین کی بے توقیری کو برداشت نہ کر پائے۔ان خیالات کا اظہار جامعہ نعیمیہ کے سربراہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے جماعت اہل حرم کے زیر اہتمام منعقدہ پیام کربلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شہادت امام حسین کے ساتھ ساتھ آپ کے تقوی ، ورع ، علم اور شجاعت کو بھی حرز جاں بنانا چاہیے ۔

ہمیں دنیا میں ہونے والے واقعات کو درست تجزیہ کرنا چاہیے حرم پاک کے دفاع کے لیے سنی کیا شیعہ بھی اکٹھے کھڑے ہوں گے ۔آج صورتحال یہ ہے کہ ذاتی دفاع کے لیے مقدس مقامات کا نام استعمال کیا جارہا ہے۔شام میں دیکھیں مسلمان آپس میں دست و گریباں ہیں ایک کی پیٹھ امریکہ ٹھونک رہا ہے اور دوسرے کی روس ۔ پاکستان کی مشرقی سرحدوں پر مسلسل کشیدگی جاری اور مغرب کی جانب کوئی خیر نہیں اس صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن کا رویہ قابل دیدنی ہے۔ کوئی بھی ملک کا خیر خواہ نہیں ہے۔ جو ترقی کرنا چاہتے ہیں وہ ایک صوبہ جو ملا تھا وہاں ترقی کرتے اور حکومت کو کرپشن کے خلاف قانون سازی کرتی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے رکن علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حسین کی راہ پر قائم شخص ہمیشہ یزیدیت کے مقابل کھڑا ہے۔جو شخص بھی پرچم بردار حق امام عالمی مقام کے پیچھے چل رہا ہے وہ امام کا ماموم ہے خواہ وہ کسی بھی مسلک سے ہو ۔ پیغام کربلا یہ ہے کہ آج اگر کربلا برپا ہو تو آپ وہاں کھڑے ہوں جہاں حسین ابن علی کھڑے تھے ۔آج سعودیہ یمن پر حملہ کرتا ہے اور روش وہی یزید والی یعنی جھوٹ اتنا بولو کہ سچ اور جھوٹ میں شناخت ممکن نہ ہو ۔ کیا ممکن ہے کہ نبی کریم سے محبت کرنے والے حرم پاک کی جانب رخ کرکے نماز پڑھنے والے اسی حرم کو نقصان پہنچائیں لیکن میڈیا کی موجودگی میں سیاہ کو سفید کیا جاسکتا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcgty9xzak9t74.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ