تاریخ شائع کریں2016 18 December گھنٹہ 16:07
خبر کا کوڈ : 254277

قرآن مسلسل ہمیں اختلاف سے دور رہنے کی دعوت دے رہا ہے

کانفرنس کا انعقاد دنیائے اسلام کو درپیش مشکلات کے لئے زمینہ فراہم کرے؛دیار ابراہیم
قرآن مسلسل ہمیں اختلاف سے دور رہنے کی دعوت دے رہا ہے
وحدت کانفرنس میں دنیائے اسلام کو درپیش سازشوں  کے خلاف کمیشن کا انعقاد ۔
جمعہ کی شام تہران کے آزادی ہوٹل میں دنیائے اسلام کو درپیش سازشوں کے خلاف کمیشن منعقد ہوا ۔

خبر رساں ایجنسی تقریب (تنا) کی رپورٹ کے مطابق، اس کمیشن میں شرکت کرنے والوں نے چہار اصلی محور  یعنی فلسطین اور اسلامی جدوجہد، تکفیری رجحان اور وہابی تفکر، یمن، شام، عراق ، بحرین وغیرہ کے بحرانوں کی تحقیق اور وحدت مذاہب اور اسلامی تمدن کا احیاء پر بات چیت کی۔

بحرین کے مفکر ڈاکٹر سعید الشھابی نے اس کمیشن میں گفتگو کے دوران یہ بیان دیتے ہوئے کہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف مذہبی نہیں ہے، اظہار کیا: یہ اختلافات شاید مذہبی پس منظر رکھتے ہوں لیکن اُن کی بنیاد سیاسی ہے اور دشمن اسلام کی طرف سے کی گئی ایک سازش ہے؛ ضروری ہے کہ تکفیری رجحانات سے مقابلہ کے مسئلہ کو دنیائے اسلام کی سازشوں اور مشکلات کے عنوان سے پیش کیا جائے  اور یہ اسلامی اور انسانی ذمہ داری ہے۔

لبنانی مفکر حسن بغدادی نے گفتگو کے دوران اظہار کیا: تیسویں وحدت اسلامی کانفرنس ایسے زمانے میں منعقد ہوئی ہے کہ جب دنیائے اسلام بہت سے تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے جیسے حلب میں تکفیریوں کے مقابلے میں جدوجہد کا کامیاب ہونا؛ تکفیری صرف شیعوں کو ہدف قرار نہیں دیتے بلکہ تمام ادیان اور مذاہب کو اُن سے خطرہ لاحق ہے لہذا اُن کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے۔

اس کمیشن کے ایک اور مقرر سنیگال کے شیخ عبد المنعم الزین نے بیان دیا: امت مسلمہ کو درپیش اہم ترین سازش جہل اور نادانی ہے؛ بعض  مسلمانوں بہت سے دینی مبانی کے بارے میں نہیں جانتے لہذا یہ داخلی دشمن کی ثقافت کی اثر پذیری کی وجہ سے ہے جو اسی جہل کی وجہ سے ہے۔

آسٹریلیا کے شیخ بہاء الدین الجبوری نے بھی اپنی تقریری میں اظہار خیال کیا: امت مسلمہ کو درپیش سب سے پہلی سازش ثقافتی اور فکری سازش ہے کہ افسوس کے ساتھ اسلامی ممالک میں رائج ہوچکی ہے؛ تکفیری رجحانات کا پیدا ہونا جیسے داعش دہشت گرد گروہ  اسی بڑی سازش کا نتیجہ ہے۔

فلسطین سے آئے شیخ فارس الصلیبی نے اپنی گفتگو میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: فلسطین جب تک صہیونی حکومت کے اختیار میں ہے دنیائے اسلام کی تمام سازشیں مستحکم رہیں گی؛ صہیونی حکومت سےمقابلے کا واحد راستہ اتحاو اور جدوجہد ہے۔

ساحل عاج سے آئے دیار ابراہیم نے بھی اس کمیشن میں کہا: میں اُمید کرتا ہوں کہ اس کانفرنس کا انعقاد دنیائے اسلام کو درپیش مشکلات کے لئے زمینہ فراہم کرے؛ یہ تمام سازشیں اس وجہ سے ہیں کیونکہ قرآنی فرامین کو اجراء نہیں کیا جا رہا؛ قرآن مسلسل ہمیں اختلاف سے دور رہنے کی دعوت دے رہا ہے۔ 
https://taghribnews.com/vdcgut9xuak9nx4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ