تاریخ شائع کریں2017 14 February گھنٹہ 14:07
خبر کا کوڈ : 260126
آیت اللہ اراکی

ہندوستان کے برجستہ علمائے کرام عالم اسلام میں موثر واقع ہو سکتے ہیں

مغربی ایشیا دہشتگردی کے یہ خطرات امریکہ اور اسکے اتحادی غاصب صیہونی حکومت کی وجہ سے پیدا ہوئے
عالمی مجلس تقریب مذاہب کے سربراہ نے کہا ہے کہ آج دنیا کو دہشتگردی کے عفریت کا سامنا ہے کہ جس کی وجہ سے مغربی ایشیا سمیت پوری دنیا کو سنجیدہ خطرات لاحق ہیں۔
ہندوستان کے برجستہ علمائے کرام عالم اسلام میں موثر واقع ہو سکتے ہیں
عالمی مجلس تقریب مذاہب کے سربراہ نے کہا ہے کہ آج دنیا کو دہشتگردی کے عفریت کا سامنا ہے کہ جس کی وجہ سے مغربی ایشیا سمیت پوری دنیا کو سنجیدہ خطرات لاحق ہیں۔

ہندوستان کے شہر لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ محسن اراکی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے اس عفریت کی وجہ سے مغربی ایشیا اور دینا کو لاحق خطرات ایک طرف ہیں لیکن اسکی وجہ سے اقوام عالم اور اسلامی فرقے بھی ایک دوسرے کے نزدیک نہیں آپا رہے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا کہ بیگانی طاقتیں مختلف اسلامی فرقوں کی تکفیر کا فتویٰ جاری کرتی ہیں اور اس بنا پر خونریزی اور قتل و غارت گری کا آغاز ہوجاتا ہے۔ یہ ایک بہت اہم مسئلہ ہے اور ہمیں اسکا سنجیدگی سے مقابلہ کرنا چاہئے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا مغربی ایشیا میں یہ خطرات امریکہ اور اسکے اتحادی غاصب صیہونی حکومت کی وجہ سے پیدا ہوئے چونکہ امریکہ میں گذشتہ دنوں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صراحت کے ساتھ اعلان کیا گیا تھا ان دہشتگرد گروہوں کو امریکہ نے خود تشکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی دینی اور اخلاقی ذمہ دارر سمجھتا ہے کہ پوری دنیا کے مستضعفین کی حمایت کا اعلان کرے خاص طور پر فلسطین کی مظلوم عوام کا کہ جن کے ارض وطن پر غاصب صیہونی حکومت نے قبضہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد یہ پہلی مرتبہ تھا کہ جب فلسطینی اور لبنانی انقلابیوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون سے غزہ پٹی اور جنوبی لبنان کے علاقوں کو غاصب صیہونی حکومت کے چنگل سے آزاد کروایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کیونکہ شام، لبنان اور عراق نے امریکہ کا شرمناک معاہدہ قبول نہیں کیا تھا اس لئے امریکہ نے فیصلہ کیا کہ ان تین ممالک کے لئے مشکلات پیدا کرے اور اس نے تکفیری گروہوں کو تشکیل دینا شروع کیا کہ جنہوں نے سنگین جرائم انجام دیئے اور شیعہ سنی جنگ چھیڑنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج لبنان، عراق اور شام میں اسلامی استقامتی گروہ تکفیری کے مقابلے میں کامیاب ہورہے ہیں اور الحمد اللہ آج شام اور عراق میں دہشتگردوں کو شکست فاش کا سامنا ہے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا کہ ہندوستان میں موجود برجستہ علمائے کرام عالم اسلام میں موثر واقع ہو سکتے ہیں۔ ہم نے اس سفر میں ہندوستان کے علمائے کرام سے ملاقات اور گفتگو کی ہے اور یہ طے پایا ہے کہ ہندوستان کے علمائے کرام بین المذاہب ہم آہنگی پیدا کرنے میں عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کا ساتھ دیں گے۔
 
 
https://taghribnews.com/vdcgxz9x3ak93q4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ