تاریخ شائع کریں2017 5 August گھنٹہ 13:29
خبر کا کوڈ : 278208

قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے

شہید عارف کی فکر کے مطابق ہم پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں
شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کیساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کریں
قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے، جو اپنے اصول و نظریات سے خلوص اور اتحاد بین المسلمین کی جدوجہد کی وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنما کے طور پر متعارف ہوئے۔

علامہ شہید عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ شہید عارف کی فکر کے مطابق ہم پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں، متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ مکتب فکر کی موثر نمائندگی، شہید عارف الحسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے، آج یقینا اتحاد و وحدت کی فضا سے ان کی روح شادمان ہو رہی ہوگی۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن علامہ عارف حسین الحسینی کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کر دیا گیا، اگرچہ علامہ حسینی کا حوالہ مذہبی تھا لیکن انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی اور ملت میں نئی طرح ڈالی۔ انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کیلئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کیلئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں، ہم آج بھی اسی فکر سے رہنمائی لیتے ہوئے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اعلی و پاکیزہ اہداف کی خاطر وجود میں آنیوالا یہ کارواں رواں دواں ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کیخلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کیلئے جدوجہد میں صرف کر دی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کر کے ان کیخلاف عملی جدوجہد کرنے کی طرح ڈالی، بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کیلئے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کیلئے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کوشش کی، اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ملت جعفریہ پاکستان ان کے راستے پر گامزن ہے اور پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کیلئے جدوجہد میں مصروف ہے، اس کا سب سے بڑا ثبوت متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ مکتب فکر کی موثر نمائندگی ہے جو شہید عارف حسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے، وہ اپنی زندگی میں ایسے اتحاد کیلئے کوشاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کیلئے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے، آج یقیناً اتحاد و وحدت سے ان کی روح شادمان ہوگی۔

علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کیساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بد عنوانی، بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کریں، اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مکمل عزم اور جذبے کیساتھ آگے بڑھتے رہیں چاہے اس راستے میں شہید قائد کی طرح شہادت ہی کیوں نہ ہماری منزل قرار پائے۔
https://taghribnews.com/vdcgz79x7ak9ux4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ