تاریخ شائع کریں2017 26 September گھنٹہ 23:34
خبر کا کوڈ : 285743

جوہری معاہدے کے خاتمے سے بڑا نقصان ہوگا.'ڈیوڈ اوسلئیان'

یورپی سفیروں کا ایران جوہری معاہدے کی حمایت کا اعلان
ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کی باتیں کرنے والوں کو اس سے پیدا ہونے والے بڑے مسائل کا بھی خیال کرنا چاہئے:جرمن سفیر
جوہری معاہدے کے خاتمے سے بڑا نقصان ہوگا.
امریکہ میں تعینات برطانوی، فرانسیسی، جرمن اور یورپی یونین کے سفیروں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی بھرپور حمایت جاری رکھنے کا اعلان کردیا.

رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق، یورپی یونین کے سفیر 'ڈیوڈ اوسلئیان' نے اٹلانٹک کونسل تھنک ٹینک کی نشست میں خطاب کرتے ہوئے کیا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ جوہری معاہدے کے خاتمے سے بڑا نقصان ہوگا.

جرمن سفیر 'پیٹر وتیگ' کا بھی کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کی باتیں کرنے والوں کو اس سے پیدا ہونے والے بڑے مسائل کا بھی خیال کرنا چاہئے کیونکہ اس صورت میں ایران کی جانب سے یورنیم کی افزودگی کا آغاز، خطے میں ھتھیاروں کی دوڑ، عدم استحکام اور دنیا میں تخفیف اسلحہ کے عمل متاثر ہوگا.

انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے کو ختم کرکے شمالی کوریا کو کیا پیغام مل سکتا ہے؟ یہی پیغام مل سکتا ہے کہ سفارتکاری عمل کا کوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی کسی سفارتی سمجھوتے پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے.

جرمن سفیر نے کہا کہ جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران اپنے وعدوں پر قائم رہے اور اگر ہم وعدہ خلافی کریں تو مغرب میں ہماری ساکھ کو نقصان پہنچے گا.

یورپی سفیروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ اس معاہدے سے علیحدہ ہوجائے تو وہ ایران کے ساتھ تجارتی تعاون کرنے والی یورپ کمپنیوں پر زور دیں گے کہ وہ امریکہ کے مقابلے میں ایران جوہری معاہدے کے ثمرات کو تحفظ فراہم کریں.

امریکہ میں برطانوی سفیر 'کیم ڈریروچ' نے کہا کہ خاتون برطانوی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان گزشتہ ہفتے ملاقات ہوئی جس میں زیادہ تر ایران کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تاہم امریکی صدر نے اپنے حتمی فیصلے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی.

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی وزیر اعظم نے اس ملاقات میں ایک بار پھر ایران جوہری معاہدے کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کا تعلق قومی سلامتی سے بھی ہے.

فرانسیسی سفیر 'جیرارڈ آراود' نے بھی اس نشست میں کہا کہ باقی ممالک بشمول روس اور چین نے بھی ایران جوہری معاہدے پر دستخط کئے ہیں مگر وہ از سرنو مذاکرات کرنے کی حمایت نہیں کرتے.
https://taghribnews.com/vdci5warpt1avy2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ