تاریخ شائع کریں2017 19 February گھنٹہ 16:31
خبر کا کوڈ : 260632

پاکستان:ملک بھر میں دہشت گردی کی حالیہ لہر

نیشنل ایکشن پلان کی ابتدا سے اب تک کے چھبیس مہینوں میں5 ہزار 6 سو 11 دہشت گرد گرفتار کیے جس میں 1865 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔
پاکستان:ملک بھر میں دہشت گردی کی حالیہ لہر
پاکستان:ملک بھر میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے دوران نیشنل ایکشن پلان پر کمزور عملدرآمد کی بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے تاہم اس پلان کے تازہ ترین اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک بھر میں 2327 مشتبہ مدارس کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان کی ابتدا سے اب تک کے چھبیس مہینوں میں5 ہزار 6 سو 11 دہشت گرد گرفتار کیے جس میں 1865 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

نمائندے کو دستیاب نیشنل ایکشن پلان کے تازہ ترین اعداد و شمار پر مبنی دستاویز کے مطابق پلان کے تحت 11 اسپیشل کورٹس بنائی گئیں جس میں 190 کیسز ٹرانسفر کیے گئے۔ اب تک 414 افراد کو پھانسی دی گئی۔ پلان کے تحت بند کئے گئے مشتبہ مدارس میں سے پنجاب میں 2، سندھ میں 2311، کے پی میں 13، بلوچستان میں 1 مشتبہ مدارس بند کر دئے گئے ہیں۔ اسلام آباد ، پنجاب اور سندھ میں مدارس کی میپنگ 100 فیصد مکمل کر لی گئی ہے۔ کے پی کے میں 75، بلوچستان میں 60، فاٹا میں 85 فیصد میپنگ مکمل کی گئی ہے۔

دستاویز بلوچستان مشتبہ مدارس کی بندش اوران کی میپنگ میں سب سے پیچھے ہے۔ اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں مشتبہ مدارس کی بندش اور ان کی میپنگ میں سب سے آگے ہیں۔

لائوڈ اسپیکر کا مسجدوں میں غلط استعمال:

*:مسجدوں میں لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 16 ہزار7 سو 9 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ۔
*:لاوڈ سپیکر کے غلط استعمال میں 16 ہزار 154 لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔
*:لائوڈ سپیکر کا غلط استعمال کرنے پر 5030 ساز و سامان ضبط اور70 دکانیں سیل کر دی گئیں۔
*:اشتعال و نفرت انگیز تقاریر کرنے پر 2465 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ان میں 1335 کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

نیشنل ایکشن پلان کے تحت پانچ کالعدم تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے۔ کالعدم تنظیموں کے ملک بھر میں8309 سرگرم کارکنوں کو شیڈول چار میں شامل کیا گیا۔ کالعدم تنظیموں کے 2052 مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کو محدود کیا گیا۔

6 ہزار 38 افراد پر مشتمل پورے ملک میں سپیشل ٹیررازم فورس بنائی گئی: 2200 افراد خیبر پختونخواہ ۔ 1182 پنجاب میں اور ایک ہزار بلوچستان میں 500 اسلام آباد میں 168 گلگت بلتستان میں ، 728 سندھ میں اور 260 آزاد جموں و اینڈ کشمیر میں بھرتی کیے گئے۔

دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے کے لئے ساڑھے 88 کروڑ روپے ضبط کیے گئے۔ 931  افراد کو گرفتار کیا گیا۔

681 کیسز فائل کیے گئے جس میں 283اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت کیسز فائل کیے گئے۔148  کیسز فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ کے قانون کے تحت فائل کیے گئے۔

14کیسز بند کر دیئے گئے اور 102 انڈر پراسس ہیں ۔ انہی قوانین کے تحت414افراد کو گرفتار کیا گیا ۔پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت انٹر نیٹ پر دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والے 937یو آر ایل اور دس ویب سائٹ کو بلاک کیا گیا۔

سال 2015 میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے 37 واقعات رونما ہوئے جو گزشتہ سالوں سے کم ہیں۔2016 کراچی آپریشن کے دوران 7ہزار  112 کرمنلز، ٹارگٹ کلرز، دہشت گرد اور بھتہ خور، سندھ پولیس کے حوالے کیے گئے۔ کراچی میں237 کرمنلزاور ٹارگٹ کلرز کو سزائیں دی گئیں۔
https://taghribnews.com/vdcipuarrt1aqq2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ