تاریخ شائع کریں2017 20 July گھنٹہ 13:11
خبر کا کوڈ : 275960

انقلاب کے بعد اہل سنت کی مساجد میں دس برابر اضافہ ہوا ہے

اتنی تعداد میں اہل سنت مساجد کا قیام اور اس میں اہل تسنن امام جماعت کا ہونا، جمہوری اسلامی کے اہداف میں سے ہے
انقلاب کی کامیابی کے بعد امام خیمنی ؒ نے اتحاد بین المسلمین کی تاکید کی اور یہ بات اہل سنت مداراس کے قیام سے محقق ہوگئی
انقلاب کے بعد اہل سنت کی مساجد میں دس برابر اضافہ ہوا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے دینی مدارس کے بین الاقوامی امور کے معاون نے کہا ہے کہ ” اس وقت ایران میں اہل تسنن کی  ١۷ ہزار مساجد ہیں کہ جو پہلے سے دس گناہ اضافہ ہے۔
 
حجت السلام محمد حسن زمانی نے بدھ کے دن حج کمیٹی ومجلس خبر گان میں صوبوں کی جانب سے اہل سنت نمائندوں،سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ” اہل سنت علماء کا بیمہ ،کتب کی ترسیل اور ملکی سطح پراہل سنت  لا ئبریری و یونیورسٹی کا قیام اور دیگر اقدمات کہ جو مخصوص ہیں اہل تسنن کے لئے ، یہ سب جمہوری اسلامی ایران میں اتحاد مسلمین کی بناپر ہے“ ۔

انھوں نے مزید کہا کہ ” اتنی تعداد میں اہل سنت مساجد کا قیام اور اس میں اہل تسنن امام جماعت کا ہونا، جمہوری اسلامی کے اہداف میں سے ہے“۔

انھوں نے کہا کہ اب تک ملک میں ۵۰۰ سے زیادہ اہل تسنن کے امام جمعہ و جماعت ہیں اور تقریباً ۲۵۰ افراد تین صوبوں میں اپنا کام انجام دےرہے ہیں“۔

جناب زمانی نے کہا کہ اس وقت اہل تسنن کے دینی مدارس کے تعداد ۹ برابر ہو چکی ہے جو ا س سے پہلے کبھی نا تھی، انقلاب کی کامیابی کے بعد امام خیمنی ؒ نے اتحاد بین المسلمین کی تاکید کی اور یہ بات  اہل سنت مداراس کے قیام سے محقق ہوگئی۔
https://taghribnews.com/vdciqwarut1ay32.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ