تاریخ شائع کریں2017 24 July گھنٹہ 14:54
خبر کا کوڈ : 276518

دنیا میں وحدت کے تحقق کے لئے میڈیا کی تحریفات رکاوٹ بن رہی ہیں

عالمی مجلس تقریب مذاھب کے جنرل سیکریٹری کی لندن میں وحدت کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب میں شرکت
عالمی مجلس تقریب مذاھب کے جنرل سیکریٹری کی لندن میں وحدت کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب میں شرکت
دنیا میں وحدت کے تحقق کے لئے میڈیا کی تحریفات رکاوٹ بن رہی ہیں
عالمی مجلس تقریب مذاھب کے جنرل سیکریٹری نے تاکید کی ہے کہ ”دور حاضر میں حقائق میڈیا مالکان کے توسط سے مسخ کئے جا رہے ہیں۔
 
تقریب، خبر رساں ایجنسی ﴿تنا﴾ کے مطابق، عالمی مجلس تقریب مذاھب کے جنرل سیکریٹری آیت اللہ اراکی نے ہفتے کے دن لندن میں وحدت کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب میں شرکت کی کہ جسکا عنوان ”مغرب میں اسلام فوبیا ایک سازش ہے “ تھا۔

نھوں نے قرآن کریم کی چند آیات کی جانب اشارہ کیا جن میں سے پہلی آیت یہ تھی:

رَعَ لَكُمْ مِنَ الدِّينِ ما وَصَّى بِهِ نُوحاً وَ الَّذي أَوْحَيْنا إِلَيْكَ وَ ما وَصَّيْنا بِهِ إِبْراهيمَ وَ مُوسى‏ وَ عيسى‏ أَنْ أَقيمُوا الدِّينَ وَ لا تَتَفَرَّقُوا فيه» (شوری: 13)  احکام دین میں سے جو جو کچھ نوح کو کہا ،ہم نے تم کو بیان کر دیا اور جو کچھ ہم نے تم کو وحی کی اور جو کچھ ہم نے ابراہیم و موسیٰ و عیسیٰ پر وحی کی کہ دین کو قائم کرواور تفرقہ اندازی نا کرو۔

دوسری آیت:

«إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلامُ وَ مَا اخْتَلَفَ الَّذينَ أُوتُوا الْكِتابَ إِلاَّ مِنْ بَعْدِ ما جاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ» (آل عمران: 19﴾ اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ﴿تسلیم ہونا ﴾ہےاور وہ لوگ کہ جنھیں کتاب دی گئی ہے انھوں نے اس میں اختلاف ایجاد نہیں کیا ہے مگر یہ کہ آگہی کے بعدہی انھوں نے جھگڑنا شروع کر دیا صرف آپس کی شرارتوں کی وجہ سے ۔

تیسری آیت:

إِنَّ الَّذينَ يَكْتُمُونَ ما أَنْزَلْنا مِنَ الْبَيِّناتِ وَ الْهُدى‏ مِنْ بَعْدِ ما بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتابِ أُولئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَ يَلْعَنُهُمُ اللاَّعِنُونَ» (بقرة: 159(اور جو لوگ ہماری نازل کردہ نشانیانیوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں جبکہ ہم نے لوگوں کے لئے کتاب میں واضح بیان کر ڈالا ۔یہ لوگ وہ ہیں جن پر اللہ اور لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہیں۔

آیت اللہ اراکی نے ان آیات کو موجودہ صورت حال پر تطبیق کیا اور کہا کہ ” تمام رسولوں نے ایک پیغام کی ترویج کی ہے اور وہ ،اعبدو الله واجتنبوا الطاغوت، تھا اور کبھی بھی وحدت کا کلمہ تحقق پذیر نہیں ہوگا مگر یہ کہ ایک رب پر سب جمع ہوجا ئیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ”اگر عقلا ء عالم اور مخلصین اور معاشرے کے افراد کو اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے تو سب کےسب حق کے پیرو ہو جائیں گے اور وحدت محقق ہو جا ئے گی، لیکن افسوس اس راہ میں بہت سی رکاوٹیں ہیں ان میں سے ایک حقائق کو تحریف کرنا اور یہ تحریف تین طرح سے وقوع پذیر ہے۔

انھوں نے پہلی قسم کی تحریف کی جانب اشارہ کرتے ہو کہا کہ ”قرآن کی آیات کی تفسیر اور توضیح کو بدلنا، اس طریقہ کار سے دشمن  یہ چاہتا ہے کہ  حق لوگوں تک نا پہنچے

 وَ قالَ الَّذينَ كَفَرُوا لا تَسْمَعُوا لِهذَا الْقُرْآنِ وَ الْغَوْا فيهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُونَ ﴿فصلت ۲٦﴾ 
وہ جو کافرہیں ،کہتے ہیں ، قرآن کو مت سنواور لغو اور بیکار باتوں کو اس میں شامل کرو ، شاید تم غالب آجاو۔

وَ إِذْ أَخَذَ اللَّهُ ميثاقَ الَّذينَ أُوتُوا الْكِتابَ لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَ لا تَكْتُمُونَهُ فَنَبَذُوهُ وَراءَ ظُهُورِهِمْ وَ اشْتَرَوْا بِهِ ثَمَناً قَليلاً فَبِئْسَ ما يَشْتَرُونَ» (187:آل عمران﴾
﴿یاد کرو اس وقت کو جب﴾ خدا نے ان لوگوں سے کہ جن کو کتاب دی تھی ، میثاق لیا ،﴿کہ﴾ تم لوگوں کو واضح کرکے بیان کرو اور ﴿ان کچھ ﴾مت چھپاؤتو انھوں نے اس بات کو پس پست ڈال دیا ، ﴿اور ہماری آیات کو ﴾سستے داموں بیچ ڈالا،انھوں  کتنا برا معاملہ کیا۔

انھوں نے دوسری قسم کی تحریف کو تحریف کلام جانا اور کہا کہ ”حق کے کلام اور کلام الہی کی تحریف کرکے لوگ اس بات کی کوشش کرتے ہیں کہ اپنے تمایل کو دوسروں کے سروں پر تھونپ دیں خدا نے اس قسم کی تحریف کی جانب اپنے کلام حق میں اشارہ فرمایا ہے، فَبِما نَقْضِهِمْ ميثاقَهُمْ لَعَنَّاهُمْ وَ جَعَلْنا قُلُوبَهُمْ قاسِيَةً يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ عَنْ مَواضِعِه» (مائده: 13﴾،پس پیمان شکنی کے عوض ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے قلب سخت کردیئے جو کلام کو اپنی جگہ سے بدل دیتے تھے۔

فوَيْلٌ لِلَّذينَ يَكْتُبُونَ الْكِتابَ بِأَيْديهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هذا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَناً قَليلاً فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْديهِمْ وَ وَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ» (بقرة: 79﴾۔
وائے ہو اس پر جس نے کتاب کو  اپنے ہاتھوں سے تحریف کیا،پھر کہا کہ یہ سب خدا کی جانب سے ہے ، ﴿ایسا انھوں نے اس لئے کیا ﴾تاکہ کچھ  رقم ان کے ہاتھ آسکے، پس وائے ہو ان پر جنھوں نے اپنے ہاتھوں سے لکھا تھا اور وائے ہو اس پر جو ان کو حاصل ہوا۔

تیسری تحریف انھوں نے تفسیری تحریف کو  قرار دیا جو دشمنوں کے توسط سے انجام پائی اوردرست تفسیر کی جگہ باطل تفسیر کو بیان کیا گیااور اس کو اسلام اور قرآن کا نام دیا گیا۔
https://taghribnews.com/vdcizqarvt1ayw2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ