تاریخ شائع کریں2017 12 July گھنٹہ 16:16
خبر کا کوڈ : 274971

اسلامی جمہوریہ ایران ایک گلدستہ ہے، جو مختلف مکاتب فکر سے مہک رہا ہے

امام خمینی رح نے ایران کو جو نظام دیا آج وہ اس قدر توانا ہوچکا ہے کہ دنیا اس سے خوف زدہ ہے
دنیا کا کوئی اور ملک اسلام کے اس قدر قریب نہیں جس قدر ایران ہے، یہی وجہ ہے کہ آج نام نہاد اسلامی ملکوں کو ایران سے بیر ہے
اسلامی جمہوریہ ایران ایک گلدستہ ہے، جو مختلف مکاتب فکر سے مہک رہا ہے
تحریک بیداری امت مسلمہ کے تحت بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی رح کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کراچی کے نشتر پارک میں ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کی گیا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے علما اور رہنماوں نے شرکت کی، مرکزی خطاب حجۃ الاسلام و المسلمین آغا جواد نقوی نے کیا، شرکا سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ "امام خمینی رح کسی خاص مسلک یا فرقہ کے امام نہیں، بلکہ آپ کی تعلیمات اور فکر تمام انسانیت کے لئے ہے۔" انھوں نے کہا کہ اس وقت بھی ایران جو ترقی کر رہا ہے، وہ مثالی ہے، اور اس ترقی میں صرف اہل تشیع ہی نہیں بلکہ اہل سنت، عیسائی اور دیگر اقوام بھی پیش پیش ہیں، گویا اسلامی جمہوریہ ایک گلدستہ ہے، جو مختلف مکاتب فکر سے مہک رہا ہے، اور اسی گلدستے کے پیش نظر ہمیں کانٹوں کو نظر انداز کرکے آپس کا ماحول مہکانا چاہیئے۔"

انھوں نے کہا کہ "ایران اس وقت حقیقی اسلام کا گہوارہ ہے، جہاں ہر مذہب کو اپنی مخصوص حدود کے اندر رہتے ہوئے مکمل آزادی حاصل ہے، یعنی ایران میں اسلام کا ایسا نمونہ اور آئین موجود ہے، جو چودہ سو سال پہلے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پیش کیا، دنیا کا کوئی اور ملک اسلام کے اس قدر قریب نہیں جس قدر ایران ہے، یہی وجہ ہے کہ آج نام نہاد اسلامی ملکوں کو ایران سے بیر ہے، وہ ایران مخالفت کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، خود کو اسلام کا ٹھیکیدار کہتے ہیں، لیکن اسلام سے کوسوں دور ہیں۔"

آغا جواد نقوی نے کہا کہ "امام خمینی رح نے ایران کو جو نظام دیا آج وہ اس قدر توانا ہوچکا ہے کہ دنیا اس سے خوف زدہ ہے، کہیں ایسا نہ ہوکہ ایران اسلامی دنیا مرکز نہ بن جائے، پھر ہماری دکان کیسے چمکے گی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ساری دنیا ایران کے پیچھے لگی ہے اور یہ ثابت کرنے پر تلی ہے کہ اسلام ہماری میراث ہے۔ اس مقصد کے لئے کچھ ملک پیسہ خرچ کر رہے ہیں تو بعض ملک اور افراد میڈیا کے ذریعے ایران مخالف زہر اگل رہے ہیں، اس کے باوجود ایران میں جو نظام جمہوریت قائم ہے، وہ روز افزوں مضبوط و توانا ہورہا ہے۔"

جلسے گاہ میں شرکت کے لئے مرد و خواتین کے لئے علحیدہ علحیدہ ایک ہزار نشستوں کا انتظام کیا گیا تھا، شرکا نے نماز مغربین بھی جلسہ گاہ میں ہی ادا کی، جلسہ گاہ کے داخلی راستے پر ایک بڑی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں شہدائے ملت جعفریہ کی تصاویر رکھی گئی تھیں، جبکہ پانی کی سبیلوں کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

پاکستان علما محاذ کے رہنما حافظ قاری منظرالحق تھانوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آج اس تاریخی جلسے میں شرکت پر میں بہت خوش ہوں، انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے مجھے یہاں مدعو کیا۔" انھوں نے کہا کہ "امام خمینی کسی صرف شیعوں کے نہیں، بلکہ ہمارے بھی رہنما ہیں، دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر دنیا کو ایک اور امام خمینی کی ضرورت ہے، دنیا کو ان کی تعلیمات سے استفادہ کرنا چاہیئے۔"

انھوں نے کہا کہ "امام خمینی وہ واحد شخصیت تھے، جنھوں نے جو کچھ کہا اس پر اصل میں عمل درامد کرکے دکھایا، ایران میں صرف شیعوں کو ہی سپورٹ نہیں کی، ب؛لکہ وہاں تمام مسالک اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جو کا عملی ثبوت ہم آج کے یران میں بخوبی دیکھ سکتے ہیں۔" حافظ منظر الحق تھانوی نے کہا کہ "موجودہ عالمی حالات میں کوئی ملک ایران کے برابر نظر نہیں آتا، میرے دادا کہتے تھے عرب کے بڑے بڑے چغوں اور عبایا کے اندر امریکی کوٹ نکلیں گے، آج ان کی بات سچ ثابت ہوگئی ہے، دنیا دیکھ رہی ہے کہ سعودی عرب اور قطر میں کیا ہو رہا ہے، سعودی عرب خود کو اسلام کا سربراہ کہتا ہے لیکن خود امریکا کی گود میں بیٹھا ہے، اس لئے یہ کہنا بالکل بے جا نہ ہوگا کہ امام خمینی رح کی ذندگی قران کریم کی عملی تفسیر ہے۔"

جسلے میں ممتاز منقبت خواں علی دیپ اور دیگر شعرا  نے ترانوں کی شکل میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

جسلے کے دیگر مقررین نے کہا کہ "امام خمینی ایک سوچ، ایک فکر بلکہ ایک مکتب کا نام ہے۔ آپ نے ساری ذندگی اسلام کی نشر و اشاعت کے لئے وقف کردی، اسی عظیم جدوجہد کے نتیجے میں ایران میں مغربی تسلط کا خاتمہ اور بادشاہت انجام کو پہنچی۔" انھوں نے کہا کہ "اسلامی انقلاب کے بعد آپ نے نہ شرقی نہ غربی کا جو نعرہ دیا تھا، اس پر حقیقت میں عمل کر کے دکھایا۔ جن لوگوں نے اسلامی انقلاب اور بانی انقلاب کی کرادار کشی کی، آج وہ خود زلیل و خوار ہیں، وہ شرپسندوں اور تکفیری گروہ کے آلہ کار ہیں۔" مقررین نے کہا کہ " اسلامی انقلاب ایک کسوٹی ہے، اسلام اور ولایت کو پرکھنے کی، جس طرح عرب میں رسول خدا ص نے انسانیت کو جہالت اور تاریکی سے نکال کر اسلام سے روشناس کرایا، اسی طرح ایران میں امام خمینی رح نے لوگوں کو ظلالت اور بے حیائی سے نکال کر دین محمدی کی بنیاد رکھی۔ ایران کا اسلامی انقلاب کسی گلی یا محلے کی میراث نہیں، بلکہ یہ تمام دنیا کے لئے ایک روشن مثال ہے، جس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔" 
    
https://taghribnews.com/vdcjaxe8vuqeahz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ