تاریخ شائع کریں2017 17 June گھنٹہ 15:12
خبر کا کوڈ : 271893
شہر پاوہ کے خطیب جمعہ

داعشیوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ قومیت

بیدار اور با بصیرت کرد عوام داعش اور دیگر تکفیری گروہوں کے فتنے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی شہر پاوہ کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ داعشیوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ قومیت اور یہ لوگ اپنے مذہب اور قومیت سے الگ ہوچکے ہیں لہذا ہم داعش کے کسی بھی رکن کے لئے قومیت اور مذہب کا تعین نہیں کر سکتے۔
داعشیوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ قومیت
اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی شہر پاوہ کے خطیب جمعہ نے کہا ہے کہ داعشیوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ قومیت اور یہ لوگ اپنے مذہب اور قومیت سے الگ ہوچکے ہیں لہذا ہم داعش کے کسی بھی رکن کے لئے قومیت اور مذہب کا تعین نہیں کر سکتے۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاوہ کے خطیب جمعہ نے تقریبی نوجوانوں کی یونین کے اراکین سے ملاقات میں کہا کہ قرآن کریم میں ۷۹ مرتبہ لفظ فتنہ کی تکرار ہوئی ہے اور احادیث نبوی میں بھی ۷۷ مرتبہ یہ لفظ استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فتنے کی اساس خوب و بد کو جدا کرنے اور امتحان پر مبنی ہے اور خداوند متعال چاہتا ہے کہ وہ امتحان لے تاکہ استقامت کا میزان سامنے آسکے۔

ماموستا قادری نے کہا کہ آج علام اسلام کو تکفیری فتنے اور شدت پسندی کا سامنا ہے اور عراق اور شام میں داعش کے دہشتگرد مسلمانوں کے مد مقابل آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ داعشیوں کا نہ کوئی مذہب ہے نہ قومیت اور یہ لوگ اپنے مذہب اور قومیت سے الگ ہوچکے ہیں لہذا ہم داعش کے کسی بھی رکن کے لئے قومیت اور مذہب کا تعین نہیں کر سکتے۔

ماموستا قادری نے کہا کہ تین سالوں سے داعشی فتنہ مسلمانوں کے دامن گیر ہے اور ہم کرد علمائے اہل سنت اسکے ابتدائی ایام سے ہی اس تکفیری فتنے کے بارے میں مسلمانوں کو آگاہ کرتے آرہے ہیں اسی وجہ سے اس علاقے کے بیدار اور با بصیرت عوام داعش اور دیگر تکفیری گروہوں کے فتنے سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاوہ کے عوام ۳۷ سالوں سے انقلاب کے لئے زحمتیں برداشت کرتے چلے آرہے ہیں اور ہمیشہ انقلاب اور رہبر معظم کے ہمراہ ہیں اور پاوہ کی جمعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہم نے انقلاب کی راہ میں سو شہید دیئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران میں رونما ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کی وجہ سے یہاں کے عوام بہت افسردہ رہے لیکن چند داعشی عناصر جن کا شناختی کارڈ اس علاقے کا تھا ان کی وجہ سے پاوہ اور اورامانات کے عوام کی ۳۸ سالہ خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
 
 
https://taghribnews.com/vdcjhve8tuqeaoz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ