تاریخ شائع کریں2016 18 December گھنٹہ 14:19
خبر کا کوڈ : 254261

مسلم خواتین کی عالمی یونین کی جنرل اسمبلی اور بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس

خواتین معاشرے کی مشکلات کیلئے اہم کردار ادا کرسکتی ہیں
تہران میں ۱۷ دسمبر ۲۰۱۶ کی شام، مسلم خواتین کی عالمی یونین کی جنرل اسمبلی اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس منعقد ہوا، جس میں مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل سیکریٹری آیت اللہ اراکی اور اس یونین کے اراکین نے شرکت کی۔
مسلم خواتین کی عالمی یونین کی جنرل اسمبلی اور بورڈ آف ٹرسٹیز کا اجلاس
تہران میں ۱۷ دسمبر ۲۰۱۶ کی شام، مسلم خواتین کی عالمی یونین کی جنرل اسمبلی اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس منعقد ہوا، جس میں مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل سیکریٹری آیت اللہ  اراکی اور اس یونین کے اراکین نے شرکت کی۔

تقریب (تنا) کے خبرنگار کی رپورٹ کے مطابق، عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل سیکریٹری نے اس اجلاس میں پیغمبر اکرم (ص) اور امام جعفر صادق (ع) کی ولادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے تاکید کی کہ ہماری آج کی بنیادی مشکل، مسلمان خواتین کی ثقافتی سرگرمیوں میں کمی ہے جو ہماری اہم ترین ترجیحات میں سے ہے۔

انھوں نے مزید کہا: خواتین کو چاہیے کہ وہ معاشرے میں اپنے قابل قدر کردار سے واقف ہوں کیونکہ مسلمان خواتین خاص طور سے ہمارے زمانے کی خواتین معاشرے کی مشکلات کیلئے اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

آیت اللہ اراکی نے مسلم خواتین کی عالمی یونین کو تجویز دیتے ہوئے کہ مسلمان خواتین کیلئے ایک  فلاحی ادارے کو قائم کیا جائے، کہا: ہم نے عالمی مجلس تقریب مذاہب میں بہت بڑا فلاحی ادارہ بنایا ہے کہ جس کا کام محروم علاقوں جیسے شام، عراق، فلسطین، یمن، میانمار وغیرہ کی مدد کرنا ہے۔ لیکن مسلمان خواتین بھی  ایک فلاحی ادارہ بنا سکتی ہیں تاکہ مسلمان گھرانوں کی ترقی میں مدد کرسکیں۔

انھوں نے مسلم خواتین کی عالمی یونین کی جنرل سیکریٹری اور اس یونین کی سرگرم رکن ڈاکٹر کرمانی کی زحمات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، اعلان کیا کہ ہر طرح کی سرگرمی جو مسلمانوں کی خدمت کیلئے انجام دی گئی ہو اور مسلم خواتین کی طرف سے مختلف ممالک میں انجام پائے، عالمی مجلس تقریب مذاہب اُس کی حمایت کرتی ہے۔

اس اجلاس کے آغاز میں محترمہ ڈاکٹر "طوبی کرمانی" نے اس یونین کی سرگرمیوں کے سلسلے میں اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: اس سال ایران کے سرحدی صوبوں کہ جہاں اہل سنت اور شیعہ اکٹھے رہتے ہیں، منجملہ صوبہ گیلان، کردستان، سیستان و بلوچستان اور مغربی آذربائیجان، ہم نے وہاں خود اُن کے فداکارانہ تعاون سے ایک دوسرے کو قریب کرنے والے پروگرام  جیسے حضرت فاطمہ (س) کی ولادت پر میلاد اور یوم خواتین کا انعقاد کیا۔

انھوں نے مزید کہا: بیرونی ممالک جیسے لبنان، کویت، بحرین، گنی کوناکری، سیرالیون، افغانستان، انگلستان، شام اور پاکستان میں بھی یونین کے سرگرم اراکین کی طرف سے وحدت اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے کے لئے مختلف پروگرام منعقد کئے گئے۔

ڈاکٹر کرمانی نے  اس سال مسلم خواتین کی عالمی یونین کے توسط ہونے والے بین الاقوامی سیمینار اور اجلاس کو یوں شمار کیا: مشہد مقدس میں عالمی گوہر شاد ایوارڈ، بندرگاہ ترکمن میں حادثہ منی کی یاد میں پروگرام، تہران میں عورت اور مسلم گھرانہ پر خصوصی اجلاس، تہران میں مسلمان عورت اور  اعلی فنون پر خصوصی اجلاس، مغربی آذربائیجان  اور سیستان و بلوچستان میں تعلیمی ورکشاپ کا انعقاد۔

ڈاکٹر کرمانی نے خواتین سے اس یونین کی ارکان بڑھانے کیلئے، اُن سے درخواست کی جب کہیں اپنے ملک میں مالی اور فکری طور پر سرگرم اور فعال شخصیت کو دیکھیں تو اُنہیں اس یونین کا رکن بننے کیلئے متعارف کروائیں۔ 
https://taghribnews.com/vdcjmxe8vuqei8z.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ