تاریخ شائع کریں2017 19 January گھنٹہ 15:41
خبر کا کوڈ : 257510

پاکستان میں راء کی مدد سے الگ ریاست بنانے کیلئے جدوجہد کرنیوالے افراد گرفتار

یہ تنظیم گلگت بلتستان کے اندر ایک نئی ریاست قائم کرنا چاہتی ہے
تنظیم کے اغراض و مقاصد پاکستان کی سالمیت اور آئین سے متصادم ہے
پاکستان میں راء کی مدد سے الگ ریاست بنانے کیلئے جدوجہد کرنیوالے افراد گرفتار
آئی جی پی گلگت بلتستان  کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان نے گلگت میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن تنظیم بلورستان نیشنل فرنٹ کا سرغنہ عبد الحمید ولد دولت حاضر ساکن برکلتی یاسین جی بی میں دہشت گردی پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے 1995ء میں ایک تنظیم بنائی اور خود بیلجیئم میں سکونت اختیار کی ہوئی ہے۔ یہ تنظیم گلگت بلتستان کے اندر ایک نئی ریاست قائم کرنا چاہتی ہے۔ تنظیم کے اغراض و مقاصد پاکستان کی سالمیت اور آئین سے متصادم ہے۔ عبدالحمید کی سرگرمیاں بیلجیئم سے باہر دوسرے ممالک میں بھی پھیلی ہوئی ہے۔ انہوں نے 2013ء میں برسلز سے نیپال، بنگلہ دیش اور تھائی لینڈ کا سفر کیا، جہاں اس نے متعدد ملاقاتیں کر کے تنظیم کو منظم کیا۔ عبدالحمید نے قیوم خان، شکور خان ایڈووکیٹ، وزیر شفیع، محبوب ایڈووکیٹ، برہان رازق اور چند دیگر افراد کو منصوبہ بندی کے لئے بیلجیئم بلایا اور ان کے تمام تر سفری اور رہائشی اخراجات خود برداشت کئے۔ ان ملزمان کے بیان کے مطابق اُنہوں نے جعلی پاسپورٹ پر بیرون ملک سفر کیا۔ ملزمان کو اپنے تمام مذموم اور ناپاک مقاصد کے حصول کے لئے جدوجہد میں راء کی بھرپور پشت پناہی حاصل ہے۔

ظفر اقبال اعوان نے کہا کہ اب تک 60 ملزمان کی نشاندھی ہو چکی ہے، جس میں 12 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں ثناءاللہ ولد بلبل نظر، دولت جان عرف ڈی جے مٹھل ولد بہادر خان، قیوم خان ولد جانو خان، نیت ولی عرف قوت ولد نادر خان، سجاد کریم، عنایت کریم ولد میون، مروک شاہ ولد روزمان شاہ، بلبل آمان ولد عبد العلیم، محمد عالم ولد ولایت خان اور ایمانداد شاہ ولد سورم خان شامل ہے۔ آئی جی پی کے مطابق ان ملزمان کو مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے اور تفتیش عمل میں لائی گئی ہے۔ جس سے اس نیٹ ورکس کے متعلق اہم معلومات ملی ہیں۔ ان ملزمان کے ذریعے بھاری رقوم بی این ایف کی تنظیم سازی کے لئے تقسیم کی گئی ہیں۔ اس سرمائے کی تقسیم کے مقاصد بڑے پیمانے پر حامیوں میں دینا، مختلف سیاسی و مذہبی اور سماجی تنظیموں میں اپنے ہمدردوں کے لئے جگہ بنانا، اثر رسوخ پیدا کرنا، بڑے پیمانے پر تخریبی لٹریچر کی نشرواشاعت کرنا، اسلحے کی خریداری اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی اشاعت شامل ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ تنظیم خاص طور پر گلگت بلتستان میں سی پیک اور دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے ہونے والی معاشی ترقی کے اثرات کو روکنا اور یہاں کے عوام کو بددل کر کے ریاست پاکستان کے خلاف نفرت کو اُبھارنا چاہتی ہے۔

آئی جی پی نے کہا کہ اس تنظیم کا نیٹ ورک جی بی کے علاوہ راولپنڈی، کراچی، لاہور، اسلام آباد اور بیرون ملک موجود ہے۔ اس تنظیم کو بیرون ملک سے رقوم کی ترسیل بذریعہ ویسٹرن یونین اور غیر منظم ذرائع سے ہو رہی ہے۔ رقوم کی ترسیل تنظیم کا سرغنہ عبدالحمید سرانجام دیتا ہے۔ اس تنظیم کے قیام سے اب تک تنظیم سازی کے لئے 30 کروڑ روپے بیرون ملک سے مختلف ذرائع سے ملزمان اور کارکنان کو بھجوائے ہیں۔ جہنوں نے اس خطیر رقم کو بی این ایف حمید گروپ کی تنظیم سازی اور ملک کی بقاء و سالمیت کے خلاف مخفی تنظیمی اقدامات پر خرچ کیا ہے۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ ملزمان کی نشاندھی پر بھاری اسلحہ بھی برآمد کیا ہے۔ جس میں 8 عدد کلاشنکوف، 12 بور شارٹ گن، ایک عدد 7 ایم ایم، ایک عدد 32 بور پسٹل، ایک عدد ٹیلی سکوپ اور بھاری مقدار میں گولیاں بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے مذید کہا کہ اس تمام تر کارروائی میں پولیس کو تمام ایجنسیوں کی بھرپور مدد حاصل رہی ہے۔ پولیس اور ایجنسیوں کی مشترکہ کوششوں کی بدولت اس اہم تخریبی نیٹ ورک کا سراغ لگایا جاسکا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjvae8yuqeiiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ