بشکریہ:شفقنا اردو
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں ہونے والے فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں بعض حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پاکستانی ’فوج کو بدنام کرنے کے لیے چلائی جانے والی پروپیگنڈہ مہم‘ کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی مہم ’ادارے اور سوسائٹی کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی ایک کوشش ہے ۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی افواج ہمیشہ ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی رہی ہیں اور وہ کسی سمجھوتے کے بغیر اپنے دفاع کے لیے ایسا کرتی رہیں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے افسران سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستانی فوج اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے فوجی کی قیادت اور اس کی ہر قیمت پر آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔گزشتہ کئی برسوں سے یہ جملہ ہم عمران خان سمیت ان کے حکومتی نمائندوں اور پی ٹی آئی کے حمایتوں سے سنتے آئے ہیں۔
لیکن حالیہ کچھ دنوں میں یہ جملہ ایک سوال میں تبدیل ہو گیا ہے کہ ’ایسا کیا ہوا جو عمران خان اور فوج ایک پیج پر نہیں رہے؟‘ اس سوال کا جواب مختلف حلقوں سے مختلف انداز میں دیا جا رہا ہے۔ ان حلقوں میں ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جن کے مطابق شاید عمران خان کے عہدے سے ہٹائے جانے میں پاکستان کی اپوزیشن کے علاوہ فوج بھی شامل ہے۔ اس کے نتیجے میں بظاہر عمران خان کے حامی معلوم ہونے والوں کی جانب سے گزشتہ دو دن سے ٹوئٹر پر افواج پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خصوصی طور پر آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے خلاف چلائے جانے والے ٹوئٹر ٹرینڈ، ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہیں۔
اس وقت تک ایف آئی اے کی جانب سے کئی اکاونٹس کی لوکیشن کی معلوم کر لی گئی ہے جس کے بعد اب تک ایسے دس بارہ لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے جن پر آرمی چیف کے خلاف ٹرینڈ چلانے کا الزام ہے جو وہ مبینہ طور پر کئی اکاونٹس کے ذریعے کر رہے تھے۔حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ’آج ہی ایک شخص کو لاہور سے سبزہ زار سے گرفتار کیا گیا ہے اور اس کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ وہ شخص اکیس سو سے زیادہ اکاؤنٹس کے ذریعے پاک فوج اور ان کے سربراہ کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہا تھا۔ ان لوگوں کو پکڑنے سے متعلق ہمیں خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔‘دو روز قبل جب سابق وزیر اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ان کے عہدے سے ہٹایا گیا تو اس کے فوری بعد یہ ٹرینڈز سامنے آئے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کی جانب سے بھی یہ بیانات اور ٹویٹس کی گئیں کہ انھیں خدشہ ہے کہ ان کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاون کیا جا رہا ہے۔
اس پروپیگنڈامہم کے پیچھے یقینی طور وہی سیاسی جماعت ہے جو اپنے جلسوں میں اداروں پر غداری کے الزامات عائد کررہی ہے۔ درحقیقت عمران خان نے اپنی تمام تر ناکامیوں کو غداری کے پیچھے چھپا لیا ہے۔نام نہاد غیرملکی سازش کا جھوٹ اتنے زور و شور سے بولا گیا، سرکاری مشینری کو استعمال کیا گیا اور اتنا پروپیگنڈہ کیا گیا کہ سب کا دھیان واقعی ساڑھے تین سالہ کارکردگی سے ہٹ کر اس پروپیگنڈے کی طرف ہوگیا۔ آپ نے وزیروں کی فوج کے ہمراہ کیا تاریخی اقدامات کیے؟ کوئی یہ نہ پوچھے، اس لیے آپ نے مارکیٹ میں ایک نیا برانڈ لانچ کردیا اور عوام کو ایک نئی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیا۔
شاید یہ سب عمران خان کی سو فیصد اپنی سوچ نہ ہو لیکن اس کے اردگرد پشتوں سے سیاست کھیلنے والے عیار لوگوں نے صرف اپنی گدی اور اگلا الیکشن بچانے کےلیے اس ملک اور عوام کے ساتھ وہ خطرناک کھیل کھیلا کہ عمران خان کے جانے کے بعد سے ملک میں بدامنی، انارکی اور بدتمیزی کا وہ طوفان برپا ہوا ہے کہ خدا کی پناہ۔سیاسی وابستگی ایک الگ بات ہے لیکن سیاسی بت پرستی انتہائی خطرناک چیز ہے اور عمران خان نے معذرت کے ساتھ اپنے زمانہ کرکٹ سے اگر کسی چیز کو پروان چڑھایا ہے تو وہ یہی خودنمائی اور خودپرستی ہے۔یہی وجہ ہے اور انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اب تک عمران خان پرستوں کی طرف سے متعدد ایسی ویڈیوز آچکی ہیں جس میں وہ پاکستان کا جھنڈا جلاتے نظر آتے ہیں، پاکستانی پاسپورٹ (بے شک وہ پندرہ سال قبل کا ناقابلِ استعمال پرانا پاسپورٹ ہو، جو اب منسوخ ہوچکا ہے) جلاتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان، عدلیہ اور اداروں کو گالیاں دیتے اور ہیش ٹیگ بناتے نظر آتے ہیں۔
شاید یہ سب عمران خان کی سو فیصد اپنی سوچ نہ ہو لیکن اس کے اردگرد پشتوں سے سیاست کھیلنے والے عیار لوگوں نے صرف اپنی گدی اور اگلا الیکشن بچانے کےلیے اس ملک اور عوام کے ساتھ وہ خطرناک کھیل کھیلا کہ عمران خان کے جانے کے بعد سے ملک میں بدامنی، انارکی اور بدتمیزی کا وہ طوفان برپا ہوا ہے کہ خدا کی پناہ۔سیاسی وابستگی ایک الگ بات ہے لیکن سیاسی بت پرستی انتہائی خطرناک چیز ہے اور عمران خان نے معذرت کے ساتھ اپنے زمانہ کرکٹ سے اگر کسی چیز کو پروان چڑھایا ہے تو وہ یہی خودنمائی اور خودپرستی ہے۔یہی وجہ ہے اور انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ اب تک عمران خان پرستوں کی طرف سے متعدد ایسی ویڈیوز آچکی ہیں جس میں وہ پاکستان کا جھنڈا جلاتے نظر آتے ہیں، پاکستانی پاسپورٹ (بے شک وہ پندرہ سال قبل کا ناقابلِ استعمال پرانا پاسپورٹ ہو، جو اب منسوخ ہوچکا ہے) جلاتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان، عدلیہ اور اداروں کو گالیاں دیتے اور ہیش ٹیگ بناتے نظر آتے ہیں۔