تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحرین کے حکام مساجد کو شہید کرتے ہیں، مقدسات کی توہین کرتے ہیں اور عورتوں، بڑے بوڑھوں اور حتی کہ مریضوں کو گرفتار کرتے ہیں۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بحرینی حکومت نے اس ملک کے بعض شہریوں کی شہریت کی منسوخی کو اپنے ایجنڈے میں قرار دیا ہے اور علماء کونسل کو معطل کردیا ہے اور یہ اقدامات آل خلیفہ کے ان افراد کے قتل کے علاوہ ہے جو پرامن مظاہروں کو کچلتے وقت آل خلیفہ نے قتل کئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین کی غالب اور مظلوم اکثریت کا واحد گناہ یہ ہے کہ وہ آزادانہ اور عوامی انتخابات کے ذریعے اقتدار میں شراکت کے خواہاں ہیں اور جائز اور عادلالہ حقوق چاہتے ہیں۔
اس بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ حزب اللہ، شہریوں کے کم از کم حقوق کو بھی ملحوظ نہ رکھنے والی بحرینی حکومت کے ان اقدامات کی مذمت کرتی ہے اور آل خلیفہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ عوام کے جائز حقوق کو توجہ دے اور گذشتہ ڈھائی برسوں سے جاری ظلم و ستم کا سلسلہ بند کرے۔
نیز حزب اللہ بین الاقوامی سطح پر عدل و انصاف کی حمایت کی دعویدار عالمی تنظیموں کی خاموشی کی بھی مذمت کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ جو مظالم آل خلیفہ حکومت نے بحرینی عوام پر روا رکھے ہیں وہ مذمتی بیانوں سے کہیں زيادہ بڑے رد عمل کا تقاضا کرتے ہیں چنانچہ بین الاقوامی تنظیموں کا فرض ہے کہ ابتدائی اقدام کے طور پر اس ملک کی حکومت پر ہمہ جہت دباؤ ڈالے تا کہ وہ بحرین میں انسانی کرامت اور شرف کا پاس رکھے اور انسانی حقوق کو محترم سمجھے۔