تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق روس کے دینی رہنماوں نے اس ملک کے حکام کوخبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم کے ترجمہ سے استفادہ کرنے پرپابندی کی وجہ سے پوری دنیا میں بے چینی پیدا ہوگی۔
قابل ذکرہے کہ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اوراحادیث سے استفادہ کرنے پرمتنازعہ پابندی کے ایک سال بعد اب روس کی ایک عدالت نے قرآن کریم کے ترجمہ سے استفادہ کرنے پرپابندی لگادی ہے۔
روسی مفتیوں کی کونسل کے معاون نے اس بارے کہا ہے کہ روس کے مسلمان،عدالت کے اس فیصلے پربہت ناراض ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر اس حکم کا نفاذ ہوجائے تو نہ فقط روس بلکہ پوری دنیا میں بے چینی پیدا ہوجائے گی۔
قابل ذکرہے کہ روس کے جنوبی شہر"نووروسک" کی عدالت نے ۱۷ستمبر بروز منگل کو جہاد کی آیات سے مربوط تفسیر کی وجہ سے قرآن کریم کے ترجمہ سے استفادہ کرنے پرپابندی لگادی ہے۔
عدالت نے اعلان کیا ہے کہ روس میں شدت پسندی کے خلاف جنگ کے قانون کی بنا پریہ فیصلہ کیا گیاہے جبکہ بعض روسی شخصیات نے کہا ہے کہ پورے روس میں اس قانون کے نفاذ کا مطلب قرآن کریم کی تلاوت پرپابندی لگانا ہے۔
روسی مفتیوں کی کونسل نے روسی صدرکے نام اپنے کھلے خط میں خبردارکیا ہے کہ اس طرح کا فیصلہ اس ملک میں قومی کشیدگی کے پیدا ہونے کا باعث بنے گا۔