تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمد علی علوی گرگانی نے پاسداران انقلاب اسلامی کے اعتقادی بخش کے بعض علماء کے ساتھ ملاقات میں حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی روز شہادت کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے علماء کو امام کی سیرت طیبہ پر عمل کرنے کی شفارش کی۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ امام محمد تقی علیہ السلام اپنی وسیع خدمات کی وجہ سے مبارک لقب حاصل کی وضاحت کی: حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے امامت کی دلائل میں سے ایک دلیل یہ تھا کہ وہ آزار و اذیت پر صبر کرتے اور خدا کے حکم کی اطاعت کرتے تھے۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ علماء کا مکتب جوادیہ (ع) مکتب ہے وضاحت کی: علماء نے اپنے دوش پر اہم ذمہ داری قبول کی ہے جس کی وجہ سے لازم ہے کہ آئمہ اطہار (ع) کی سیرت پر عمل کریں۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے قرآن کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: انسان کے تمام اعمال و رفتار ثبت و ضبط ہوتے ہیں اور مومن حضرات نہ صرف خود اپنے بلکہ اپنے ما تحت لوگوں کے بھی ذمہ دار ہونگے۔
انہوں نے تاکید کی: انسان ہمیشہ خود کو خداوند عالم اور آئمہ معصومین (ع) کے تحت نظر جانے اور اپنی ذمہ داریوں و وظائف کو اچھی طرح انجام دے۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور استاد نے امام محمد تقی علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: ایک ایسے صفات جس کی طرف ہمیشہ لوگوں اور خاص کر علماء کو توجہ دینی چاہیئے وہ یہ ہے کہ انسان کا عمل ہمیشہ لوگوں کے درمیان یا تنہائی دونوں صورت میں ایک جیسا ہونا چاہیئے اور ہمیشہ خدا کو اپنے تمام عمل پر ناظر جانے۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے اس بیان کے ساتھ کہ علماء پیغمبر (ص) کے وارث ہیں ان کی ذمہ داری سخت ہے بیان کیا: علماء عوام کے لئے نمونہ عمل ہوں اور جان لیں کہ عوام کے منحرف ہونے پر ان سے سوال کیا جائے گا۔
انہوں نے علماء کی اہک اہم ذمہ داری ولایت فقیہ اور مرجعیت کے کردار کو بیان کرنا جانا ہے اور وضاحت کی: ولایت فقیہ خدا اور انبیاء و آئمہ اطہار علیہ السلام کی ولایت ہے اور جب لوگ اس مسئلہ کو اچھی طرح جان لینگے تو خود ہی ملک کو ادارہ کرینگے اور اس کی حفاظت میں کوشاں رہینگے۔