انگلولا میں اسلام کے تحفظ کے لیے عالم اسلام اٹھ کھڑا ہو
تنا (TNA) برصغیر بیورو
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیئر رکن عزت رشق نے افریقی عیسائی اکثریتی ملک انگولا میں اسلام کے خلاف سرکاری سطح پر کی گئی سازشوں اور مساجد کی تالابندی اور ان کی مسماری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
شیئرینگ :
تقریب نیوز (تنا): اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیئر رکن عزت رشق نے افریقی عیسائی اکثریتی ملک انگولا میں اسلام کے خلاف سرکاری سطح پر کی گئی سازشوں اور مساجد کی تالابندی اور ان کی مسماری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انگولا حکومت کے اس مکروہ اقدام کے بعد مسلم امہ کو اپنا تاریخی مذہبی فریضہ ادا کرنے کا ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ عالم اسلام انگلولا کی مسلم اکثریتی آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اور موثر کردار ادا کرے۔
حماس رہنما عزت رشق نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ انگولا میں مسلمانوں کے خلاف ایک نئی سازش اور مساجد کی بندش ومسماری نے عالم اسلام کے جسد واحد کو زخمی کرنے کے مترادف ہے۔ انگولا میں پیش آنے والے واقعے کے بعد مسلمانوں کا اصل امتحان شروع ہو گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم دنیا کس تیزی کے ساتھ انگولا کی حکومت کو اسلام مخالف مہم سے باز رکھنے کے لیے حکمت عملی وضع کرتی ہے۔
عزت رشق کا کہنا تھا کہ مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں، جب جسم کے ایک حصے کو تکلیف پہنچتی ہے تو پورا جسم بے قرار ہو جاتا ہے۔ اگر مسلمانوں کا ضمیر زندہ ہے تو انہیں انگولا میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف سازشوں کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں انگلولا کی حکومت نے ملک میں موجود تمام مساجد کی تلابندی کے بعد اسلام کو بطور مذہب تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انگولا میں مسلمان اقلیت میں ہیں اور ڈیڑھ کروڑ کی آبادی میں مسلمانوں کی تعداد تین سے چار فی صد کے درمیان بتائی جاتی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...