انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن کے مطابق روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف جاری تشدد کے پیچھے حکومت میانمار کا ہاتھ کارفرما ہے۔
انسانی حقوق کے سرگرم کارکن :
میانمار حکومت مسلمانوں پر ہورہے مظالم کی حمایت کررہی ہے
30 Mar 2014 گھنٹہ 0:54
انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن کے مطابق روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف جاری تشدد کے پیچھے حکومت میانمار کا ہاتھ کارفرما ہے۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پریس ٹی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے برما میں امریکی مہم کے کوآرڈینیٹر میئرا دہگے پو نے کہا کہ مھجے اس بات پر پختہ یقین ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ہورہے مظالم میں حکومت میانمار ملوث ہے۔
انسانی حقوق کے اس سرگرم کارکن نے کہا کہ اگر میانمار کی حکومت مسلمانوں پر ہورہے مظالم کی سختی سے مذمت کرتی تو مسلمانوں کو کسی طرح کی سیکورٹی فراہم ہوسکتی تھی۔
میانمار میں مسلمانوں کی آبادی 6 لاکھ کے قریب ہے جو اس ملک کی کل آبادی کا 5 فیصد سے زائد ہے۔ 1948 میں آزادی کے بعد سے اس ملک میں رہ رہے مسلمانوں کو تشدد اور جبر کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ نے میانمار کی مغربی ریاست میں رہ رہے روہنگیائی مسلمانوں کو دنیا کی ایسی سب سے بڑی کمیونٹی قرار دیا ہے جو اس وقت تشدد کا شکار ہے۔
رپورٹوں کے مطابق گذشتہ چند سالوں میں بدھ انتہا پسندوں کے ہاتھوں سینکڑوں مسلمان ہلاک جبکہ ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہوگئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا مسلمانوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر حکومت میانمار کی سخت تنقید کی ہے۔
خبر کا کوڈ: 155363