روزنامه الحیاة کے مطابق امیر مکہ عربستان حج امور کے سربراہ خالد الفیصل نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا : سعودی عرب تیار لقمہ نہیں اور ہر متجاوز کا سخت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے منی واقعے پرتوجہ کیے بغیر کہا کہ اس بار حج کو درست طریقے سے انجام دیکر سعودی نے تمام مخالفین کا جواب دیا ہے جو سعودی حکام کو انتظامی امور کے حوالے سے مورد الزام ٹھرا رہے تھے۔
خالد الفیصل نے کہا سعودی عرب ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا اور ایرانی اپنے ملک میں جوکرنا چاہے آزاد ہے مگر ہم انہیں اپنی سرزمین پر سیاسی سرگرمیوں کے اجازت نہیں دیں گے !
امیر مکہ کے دعوں کے برعکس اس سال نہ صرف ایرانیوں کو حج سے محروم کیا گیا ہے بلکہ مختلف بہانوں سے یمن اور شام کے باشندوں کو بھی حج سے محروم رکھا گیا ہے اور الٹا ایران ہر حج کو سیاسی بنانے پر مورد الزام ٹھرایا جارہا ہے۔