امریکی صدر ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے غیر ملکی دورے کو حکومتی شٹ ڈاؤن کا بہانہ بنا کر روک دیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ان کا دورہ مصر، برسلز اور افغانستان موخر کر دیا گیا-
ٹرمپ نے اس خط میں نینسی پلوسی کو اشاروں کنایوں میں کہا ہے جب بھی حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو جائے گا اس وقت آپ کی سیر و تفریح کے لئے دوبارہ پروگرام ترتیب دے دیا جائے گا-
ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت آٹھ لاکھ سے زائد حکومتی ملازمین تنخواہ نہیں پا رہے ہیں اس لئے آپ کا دورہ منسوخ کرنا ہر طرح سے ایک مناسب اقدام ہے-
سینیٹ میں اکثریتی دھڑے کے سربراہ میچ میک کونل نے کانگریس کے وفد کے غیر ملکی دورے کو روک دینے کے ٹرمپ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی گھٹیا اقدام تھا جو امریکا کا کوئی صدر کر سکتا تھا اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس طرح کے گھٹیا اقدامات ٹرمپ کی عادت بن چکے ہیں-
ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ رکن ایڈم چیف نے بھی کہا ہے کہ کانگریس کے وفد کے غیر ملکی دورے کو روک دینے پر مبنی ٹرمپ کا اقدام ناقابل قبول اور غیر ذمہ دارانہ ہے-
اس سے پہلے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے نام ایک خط میں کہا تھا کہ وہ اپنی سالانہ تقریر کی تاریخ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے تک ٹال دیں یا پھر یہ تقریر نہ کریں-
واضح رہے کہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لئے پانچ ارب سات سو ملین ڈالر بجٹ مختص کرنے کے تعلق سے ٹرمپ کی درخواست کو کانگریس کی جانب سے مسترد کر دیئے جانے کے بعد ٹرمپ نے گذشتہ ایک مہینے سے حکومتی شٹ ڈاؤن کر رکھا ہے-
خود وائٹ ہاؤس کے ذریعے جاری کئے گئے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ حکومتی شٹ ڈاؤن سے ہونے والا نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے کہ جتنا اندازہ لگایا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں حکومتی ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملی ہیں- امریکا سے ہی ایک خبر یہ بھی ہے کہ ڈالاس شہر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے باہر پائلٹوں اور ایئرہوسٹس نے اجتماع کر کے تنخواہوں کی فوری ادائیگی کی کا مطالبہ کیا ہے-
ہوائی جہاز کے پائلٹوں اور ایئر ہوسٹس احتجاجی اجتماع کے دوران نعرے لگا رہے تھے کہ حکومتی شٹ ڈاؤن فوری طور پر ختم کیا جائے- امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں واشنگٹن کے ہوٹل، مسافروں اور سیاحوں سے خالی پڑے ہیں جبکہ ریسٹورنٹ کا کام کاج ٹھپ پڑا ہوا ہے-
خبر رساں ایجنسی رویٹر نے بھی خبر دی ہے کہ ملک کے سترہ میوزیم اور اسی طرح وائٹ ہاؤس کا کمپلیکس بھی بند پڑا ہے اور کوئی سیاح ادھر کا رخ نہیں کر رہا ہے-
امریکا میں گذشتہ چار ہفتے سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکی حکام کے درمیان اختلاف اور کشیدگی میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے-
سینیٹ میں ڈیموکرٹیس کے پارلیمانی دھڑے کے سربراہ چک شومر نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے بہانے ملک کے آٹھ لاکھ ملازمین کو تنخواہ نہ دے کر ایک طرح سے انہیں یرغمال بنا رکھا ہے-