ہزار گنجی واقعہ کے خلاف مظاہرین نے کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر گزشتہ تین روز سے دھرنا دے رکھا ہے۔ دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔
کوئٹہ میں خودکش حملے کے خلاف ہزارہ شیعہ مسلمانوں کی جانب سے مغربی بائی پاس پر دھرنا آج تیسرے روز بھی جاری ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ایسے واقعات دوبارہ نہ ہونے، ہزارہ برادری کو سیکورٹی دینے اور واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائے۔
پولیس اور ایف سی اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے موجود ہے جب کہ دھرنے کی وجہ سے کوئٹہ کا مغربی بائی پاس بند ہے جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقہ ہزار گنجی میں جمعہ کے روز خودکش دھماکے سے 20 افراد شہید اور48 زخمی ہوئے تھے۔
فروٹ منڈی کوئٹہ سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جہاں سندھ اور پنجاب سے فروخت کے لیے مال لایا جاتا ہے۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد خرید و فروخت کے لیے منڈی میں موجود تھی۔
پولیس نے دھماکے کے مقام سے اہم شواہد اکھٹے کرلیے ہیں جبکہ مبینہ خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوا ئے جا رہےہیں۔